اشتہار

’سہولت کار دوبارہ عمران خان کو اقتدار میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں‘

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ سہولت کار دوبارہ عمران خان کو اقتدار میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ لوگوں کو اب سچ بولنا پڑے گا، سہولت کار دوبارہ عمران خان کو اقتدار میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں، عمران خان نے اگلے15سال کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آڈیو لیکس کا نوٹس کیوں نہیں لیا جارہاہے، ماضی میں لانچ کئے گئے پراجیکٹ کو کیوں بے نقاب نہیں کیا جارہا، عمران خان باربار سہولت کاروں کے بارئے میں حقائق بیان کر رہا ہے، وقت آگیا ہے کہ اب سب کا احتساب کیاجائے۔

- Advertisement -

جاوید لطیف نے کہا کہ قوم نوازشریف کو اپنا محسن سمجھتی ہے، نواز شریف کو سازش کے تحت اقتدار سے ہٹایاگیا، ایک شخص کو بے نقاب نہیں ہونے دیا جارہا، عمران خان خود باربار اقرار جرم کررہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اداروں سے جو آوازیں اٹھ رہی ہیں کیا قانون اور آئین حرکت میں نہیں آسکتا، 2023 میں آئین و قانون یاد آرہا ہے،2015 سے کیوں نہیں آیا، عمران خان 2015 میں سازش کیخلاف کھڑے ہوتے تو آج  یہ دن نہ آتا۔

جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان، بزدار، پرویز الہٰی اور انکی رجیم کو کٹھہرے میں آنے سے روکا جارہا ہے، اگر سمجھوتہ کیاگیا تو میں سمجھتا ہوں کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے، پاکستان کیخلاف سازش کرنیوالوں سے مذاکرات نہیں ہوتے۔

انکا کہنا تھا کہ اسوقت دہشتگرد ٹولے سے مذاکرات کرینگے تو یہ پاکستان کی ترقی پر سمجھوتہ ہوگا، اداروں پر چڑھائی کر کے کمزور کرنے والوں سے مذاکرات نہیں ہوتے۔

مسلم لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہمیں تو تین بار الیکشن سے باہر رکھا ہم پھر بھی نہیں بھاگے، یہ لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں، یہ اسی منصوبہ بندی کا دوسرا پارٹ ہے، نواز شریف کو انتخابی میدان سے باہر رکھا تو ہم ایسا نہیں کرنے دینگے۔

انکا کہنا تھا کہ لوگ آج بھی کہتے ہیں2017 میں پاکستان ترقی کررہا تھا، لوگ کہتے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف سازش کی گئی، نوازشریف کے بغیر 2023 کا الیکشن کسی طور پر قبول نہیں کریں گے۔

جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کا تعلق کسی کے آنے جانے سے نہیں، مذاکرات کسی فرمائش یا ہدایت پر ہونگے تو کامیاب نہیں ہونگے، جب آئین سے ہٹ کر مذاکرات کرینگے تو کیسے کامیاب ہونگے، اداروں میں بیٹھے لوگ آئین، قانون کے مطابق فیصلے دیتے ہیں پنچائتیں اداروں میں نہیں لگا کرتی سیاسی جماعتیں کیا کرتی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں