جدید تحقیق نےبالاخر اس راز سے پردہ اٹھا دیا ہے کہ قدیم مصری اقوام اپنے مردوں کو مٹکوں میں بند کرکے کیوں دفن کیا کرتے تھے‘ اس سے قبل خیال کیا جاتا تھا کہ تدفین کا یہ طریقہ محض غریبوں میں رائج تھا لیکن حقیقت اس کے برعکس نکلی۔
قدیم مصر کو انسانی تہذیب کا گہوارہ بھی کہا جاتا ہے ‘ اس پراسرار سرزمین میں انسانی ارتقاء کے کئی راز دفن ہیں اور جیسے جیسےتحقیق آگے بڑھ رہی ہے ‘ کئی رازوں سے پردہ اٹھ رہا ہے۔
مصر میں مختلف مقامات پر کھدائیوں کے دوران کئی مقامات پر ایسے مٹکے دریافت ہوئے ہیں جن میں عموماً کم عمر بچوں کو دفن کیا گیا تھا‘ قیاس کیا جاتھا کہ قدیم مصری معاشرے کے غریب افراد اپنے بچوں کیا بعض حالات میں بڑوں کو بھی دفن کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا لیکن حال ہی میں ہونے والی اس تحقیق نے اس مفروضے کو غلط قراردیا ہے۔
سڈنی کی میک کیوری یونی ورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہرمصریات ین ٹریسٹنٹ اور حیاتیاتی آرکیالوجسٹ رونیکا پاور نے ایک جدید تحقیق مرتب کی ہے۔ ان کے مطابق مٹکوں میں صرف غریب افراد ہی اپنے بچوں کو دفن نہیں کرتے تھےبلکہ امیروں میں بھی یہ عمل رائج تھا اور اس کی باقاعدہ وجہ تھی۔
مصر کا قدیم جادو ترجمہ کرلیا گیا
مصر میں 7ہزار سال پرانا قدیم شہر دریافت
امریکی سائنسدانوں کا خلائی مخلوق سے ازخود رابطہ کرنے کا فیصلہ
مٹکوں میں تدفین کرنے کے لیے اکثر اوقات میت کو ایسے ہی مٹکے میں رکھا جاتا تھا
اور کچھ قبروں سے برآمد ہونے والے مٹکوں کو میت رکھنے کے لیےکاٹا بھی گیا تھا
سائنسدانوں نے طویل تحقیق کے نتیجے میں یہ دلیل قائم کی ہے کہ قدیم مصر کے رہنے والے مٹکے میں تدفین اس لیے کرتے تھے کہ یہ رحمِ مادر کی صورت سے مشابہہ ہے اور مٹکے میں تدفین حیات بعد از موت کی جانب اشارہ کرتی ہے‘ سائنسدانوں نے یہ نتائج مٹکوں پر بنے نقش و نگار اور دیگر شواہد پر عرق ریزی کے بعد مرتب کیے ہیں۔