تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پاکستان کے دوستوں میں اضافہ اور مخالفین میں کمی لائیں گے، شہباز شریف

اسلام آباد: پاکستان کے مجموعی طور پر 33 ویں جب کہ 24 ویں منتخب وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ خارجہ پالیسی میں کسی گریٹ گیم کے حصہ دار نہیں ہیں، پاکستان کے دوستوں میں اضافہ اور مخالفین میں کمی لائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق شہباز شریف قومی اسمبلی کے سولہویں قائد ایوان منتخب ہو گئے ہیں، شہباز شریف نے عمر ایوب کے 92 ووٹوں کے مقابلے میں 201 ووٹ حاصل کیے، وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہم 2030 میں جی 20 کی رکنیت کا حصول ہدف بنائیں گے، اور باہمی تجارت، فلاح و بہبود کے لیے خارجہ پالیسی کو استعمال کریں گے۔

انھوں نے کہا بڑے بڑے چیلنجز ہیں جو قوم کو کانٹوں کی طرح چبھ رہے ہیں، ہمیں پہلے اس بات کا ادراک ہو جائے کہ چیلنجز اور مشکلات ہیں کیا، بجٹ کے اس دورانیے میں کل محصولات کا اندازہ ہے وہ 12 ہزار 300 ارب ہے، صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت تقسیم کے بعد صرف 7 ہزار 300 ارب بچتے ہیں، اس میں صرف سود کی مد میں 8 ہزار ارب ہے، گزشتہ کئی سالوں سے یہ سب قرض در قرض لے کر دیا جا رہا ہے، آج 25 کروڑعوام کا سب سے بڑا مسئلہ یہی ہے۔

شہباز شریف پاکستان کے 24 ویں وزیراعظم منتخب

شہباز شریف نے کہا ہمیں ٹیکنالوجی جہاں سے بھی ملے لیں گے، مارکیٹیں تلاش کریں گے، اتحادیوں کا ساتھ رہا تو 2030 میں جی 20 کی رکنیت حاصل کر لیں گے، امریکا کے ساتھ تاریخی تعلقات کو پہلے مرمت اور پھر استوار کریں گے، ٹریڈ کوریڈور کے لیے بلاول بھٹو نے بہت کاوشیں کی تھیں، سی پیک نواز شریف کے دور میں آیا اسے مزید آگے بڑھائیں گے۔

انھوں نے کہا کیا پاکستان ایسا ملک ہے جہاں بیرونی سرمایہ کار آنکھیں بند کر کے چلے آئیں، بد قسمتی سے اس کا جواب مثبت میں نہیں ہے، ہم بڑے سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان ویزا فری کر دیں گے، ہم نے ٹریڈ کوریڈور بھی کھولنے ہیں، صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ایکسپورٹ زونز کا جال پھیلائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ جن کا ٹیکس ریٹرن واجب الادا ہے انھیں فوری گھر پہنچایا جائے، اگر ایسا نہیں ہوتا تو ایف بی آر کو میں جوابدہ بناؤں گا، بینکوں کو سختی سے پابند کروں گا کہ قرضوں کا کچھ فی صد ان نوجوانوں کو دیں جو کاروبار چلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو بینک صرف ٹی بل میں انویسٹ کر کے سوتے ہیں وہ گھر جا کر سوئیں، اگر قوم کی خدمت کرنی ہے تو انھیں بڑا شیئر دینا پڑے گا۔

نو منتخب وزیر اعظم پاکستان نے خطاطی والے لباس کے واقعے کے حوالے سے کہا کہ خواتین کو مساوی حقوق مہیا کریں گے، آبادی کا 50 فی صد حصہ خواتین پر مشتمل ہے، خواتین کی ہراسگی کا ماحول ناقابل قبول ہے، قوم کی نڈر بیٹی شہر بانو نے جان ہتھیلی پر رکھ کر خاتون کی جان بچائی، خواتین کو مردوں کے شانہ بشانہ تنخواہیں بھی ملنی چاہیئں، قوم کی بیٹیوں کے بغیر ترقی کا سفر ادھورا ہوگا۔

Comments

- Advertisement -