کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبہ سندھ میں منشیات فروشی گٹکا مین پوری کے استعمال اور فروخت کے خلاف صوبائی سطح پر ٹاسک فورس قائم کردی۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں منشیات فروشی گٹکا اور مین پوری کے استعمال اورفروخت پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے سخت نوٹس لیا گیا ہے۔
اس حوالے سے اے آئی جی آپریشنز ڈاکٹر فرخ رضا کی جانب سے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے، جس کے مطابق آئی جی سندھ کے حکم پر صوبائی سطح پر ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لیا گیا ہے۔
ٹاسک فورس میں ایڈیشنل آئی جیز، انویسٹگیشنز اور اسپیشل برانچ کے افسران مختلف کمیٹیوں کی سربراہی کریں گے اور رینج وائز کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔
خصوصی ٹاسک فورس سندھ میں کہیں بھی کارروائی کرسکے گی اور کارروائیوں کے لیے ایس ایس یو، آر آر ایف سمیت کسی بھی یونٹ سے مدد لینے کا اختیار ہوگا۔
حکمنامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس کا کوئی بھی یونٹ بغیر وقت ضائع کیے ٹاسک فورس کو لاجسٹک اور نفری دینے کے پابند ہوں گے، ٹیم میں اچھی شہرت کے حامل پولیس افسران مقرر کیئے جائیں گے۔
تشکیل کردہ کمیٹیوں میں ایس پی اسپیشل برانچ شامل ہوں گے ، صوبائی ٹاسک فورس کے پاس ٹی او آرز اور مینڈیٹ ہوگا، ٹاسک فورس جرائم پیشہ گروہوں منشیات فروش، گٹکا ماوا مین پوری بنانے اور سپلائی کرنے والے عناصر کے خلاف بھرپورکریک ڈاون کرے گی۔
کمیٹی کا ایک افسرخفیہ معلومات دوسرا آپریشن کی منصوبہ بندی کرے گا، تیسرا چھاپہ مار کارروائی کی منصوبہ بندی کرے گا۔
حکمنامے کے مطابق ٹاسک فورس اپنی معلومات یا اسپیشل برانچ کی رپورٹس پر کام کرسکتی ہے، کامیاب کارروائی کی صورت میں ٹاسک فورس حتمی چالان جمع کرانے تک کیس کی تفتیش کی نگرانی کرے گی۔
ٹاسک فورس اور ڈی آئی جی سی آئی اے کراچی ایک پراگریس رپورٹ پیش کریں گے، مجاز اتھارٹی کو پندرہ دن کی بنیاد پر کی گئی کارروائی کے بارے میں بریف کریں گے۔
ٹاسک فورس کے کامیاب چھاپے کی صورت میں بڑے پیمانے پر ایکشن ہوگااور ایس ایچ او سے لے کر ڈسٹرکٹ ایس ایس پی تک کے خلاف نا صرف قانونی بلکہ محکمانہ کارروائی بھی کی جائے گی۔
ڈی آئی جی سی آئی اے کراچی میں ایک خصوصی ٹیم بنائی گے جو گٹکا ماوہ اور منشیات کے عادی مریضوں سے اسپتال میں ملاقات کرے گی اوران کے بیانات لے کر قانون کے مطابق کارروائی کرے گی۔