تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پنجاب انتخابات کیس، پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کی اپیل مسترد کرنے کی استدعا

پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں زیر سماعت پنجاب الیکشن نظر ثانی کیس میں اپنا جواب جمع کرا دیا ہے جس میں اپیل مسترد کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں پنجاب الیکشن نظر ثانی کیس کی سماعت جاری ہے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کر رہا ہے۔ سماعت سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے جواب جمع کرا دیا گیا ہے۔ تحریک انصاف نے عدالت عظمیٰ سے الیکشن کمیشن کی نظر ثانی اپیل مسترد کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ نظرثانی اپیل میں الیکشن کمیشن نے نئے نکات اٹھائے ہیں جب کہ اس میں نئے نکات نہیں اٹھائے جاسکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن اپنی اپیل میں نئے سرے سے دلائل دینا چاہتا ہے۔

جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں کوئی تاریخ نہیں دی بلکہ 90 روز میں انتخابات کے لیے ڈیڈ لائن مقرر کی تھی صدر مملکت نے انتخابات کے لیے 30 اپریل کی تاریخ دی جس کو الیکشن کمیشن نے تبدیل کردیا۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے 30 اپریل کی تاریخ کو کور کیا۔

پی ٹی آئی نے اپنے جواب میں موقف اختیار کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ 30 اپریل کی تاریخ میں 13 دن کی تاخیر ہوئی اور عدالت نے اپنے فیصلے میں ان 13 دنوں کی تاخیر کو کور کیا۔ سپریم کورٹ کو الیکشن کمیشن کے جائزہ لینے کا اختیار ہے۔

تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ 90 روز میں الیکشن آئینی تقاضہ ہے لیکن الیکشن کمیشن چاہتا ہے کہ سپریم کورٹ نظریہ ضرورت کو زندہ کرے۔ نظریہ ضرورت دفن ہوچکا ہے جو زندہ نہیں کیا جا سکتا۔ آرٹیکل 218 کی روشنی میں آرٹیکل 224 کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

پی ٹی آئی نے اپنے جواب میں یہ بھی کہا کہ آئین اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار دیتا ہے اور آئین میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ تمام انتخابات ایک ساتھ ہوں گے۔ الیکشن کمیشن کے کہنے پر سپریم کورٹ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتی اور نہ ہی آرٹیکل 254 کے لیے 90 دن میں انتخابات کے آرٹیکل 224 کوغیر موثر کیا جا سکتا ہے۔

تحریک انصاف کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئین کے بغیر زمینی حقائق کو دیکھنے کی دلیل نظریہ ضرورت اور خطرناک ہے۔ ایسی خطرناک دلیل ماضی میں آئین توڑنے کے لیے استعمال ہوئی۔ عدالت ایسی دلیل کو ہمیشہ کے لیے مسترد کر چکی ہے لہذا استدعا ہے کہ الیکشن کمیشن کی نظر ثانی اپیل کو مسترد کیا جائے۔

Comments

- Advertisement -