کراچی: ملک کے تمام بڑے اور اہم ریلوے اسٹیشنز پر ریلوے پولیس کی نفری کی تشویش ناک حد تک کمی، اور سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ریلوے ذرائع کے مطابق کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دہشت گردی کے واقعے کے بعد ریلوے پولیس نے ہائی الرٹ جاری کیا تھا، تاہم کراچی ڈویژن ریلوے اسٹیشن کینٹ، سٹی سمیت ملک بھر ریلوے اسٹیشنوں کی سیکیورٹی ہائی رسک پر آ گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے کسی ریلوے اسٹیشن پر لگیج اسکیننگ مشینیں نہیں ہیں، بیش تر ریلوے اسٹیشنوں پر واک تھرو گیٹ ناکارہ یا سرے سے موجود نہیں ہیں، کراچی کینٹ ریلوے اسٹیشن پر لگیج اسکیننگ مشین کئی سال سے خراب ہے، جب کہ سٹی اسٹیشن پر لگیج اسکیننگ مشین ہی نہیں ہے۔
ملک کے کسی بھی ریلوے اسٹیشن پر ضروری مقررہ ریلوے پولیس کی تعداد بھی مکمل نہیں ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے پشاور تک پولیس نفری، اسکینرز اور آلات کی کمی کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق ریلوے اسٹیشن لاہور کے لیے منظور شدہ نفری 135 اور موجودہ نفری کی تعداد 95 ہے، ریلوے اسٹیشن راولپنڈی کی منظور شدہ نفری 65 جب کہ موجودہ تعداد تقریباً 50 ملازمین اور افسران ہے، ریلوے اسٹیشن ملتان کی 86 منظور شدہ میں سے صرف 44 کے قریب اہلکار موجود ہیں۔
ریلوے اسٹیشن روہڑی میں منظور شدہ 67 میں سے صرف 53 کی نفری موجود ہے، اہم ریلوے اسٹیشن کراچی کینٹ میں 87 میں سے صرف 56 اہلکار ہیں، ریلوے اسٹیشن کوئٹہ میں 102 منظور شدہ نفری ہے لیکن صرف 77 اہلکار ہیں، ریلوے اسٹیشن پشاور کینٹ میں منظور شدہ 39 کے برعکس 28 کی نفری ڈیوٹی انجام دے رہی ہے۔
ملک کے تمام ریلوے اسٹیشنز پر سب سے زیادہ کمی پولیس کانسٹیبلز کی ہے، ریلوے بم ڈسپوزل اسٹاف کی بھی شدید کمی ہے، کئی سال سے بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے متعدد اسامیاں خالی ہیں، ریلوے پولیس کی آٹھوں ڈویژن میں صرف 1 بم ڈسپوزل سوٹ لاہور میں موجود ہے، جب کہ پولیس کے پاس بم کو ناکارہ بنانے اور نشان دہی کے لیے 4 آلات موجود ہیں، بم اور آتش گیر مادے کی نشان دہی کے آلات عرصہ دراز سے خراب ہیں۔
ذرائع کے مطابق بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے کوئٹہ اور ملتان ڈویژن میں بم ڈسپوزل اہلکار موجود نہیں ہے، جب کہ اسکیننگ مشینیں، سی سی ٹی وی کیمرے اور واک تھرو گیٹ عرصہ دراز سے خراب ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلویز پولیس کو سیکیورٹی کی مد میں سالانہ صرف 5 لاکھ روپے تفویض کیے جاتے ہیں، ریلویز پولیس کے لیے جدید اسلحہ خریدنے اور سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت سے 300 ملین کی درخواست کی جا چکی ہے، موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر ریلویز پولیس کی نفری کی کمی کو پورا کرنا اور اس کی استعداد کو بڑھانا نہایت ضروری ہے۔