تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

لاکھوں کا ساون اور پون کرے شور!

ملک بھر میں‌ بارش کا سلسلہ جاری ہے، جو کراچی اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں‌ بسنے والوں کے لیے اب زحمت ثابت ہورہی ہے۔

موسلا دھار بارش کی وجہ سے کئی آبادیاں اور شہر کی سڑکیں‌ زیرِ آب آچکی ہیں جب کہ ملک بھر میں بارش کی وجہ سے اموات بھی ہوئی ہیں۔

ملک کے مختلف شہروں اور علاقوں میں‌ رین ایمرجنسی کے تحت امدادی کارروائیوں‌ کے ساتھ ساتھ بادلوں کے برسنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ دعا ہے کہ آنے والے دنوں‌ میں‌ بارشوں‌ کا زور ٹوٹے اور پاکستان کے باسی حادثات اور نقصانات سے محفوظ رہیں۔

اردو شعرا نے برسات کی بہاروں کو نہایت خوب صورتی سے اپنا موضوع بنایا ہے۔ شاعروں نے برکھا رُت اور حسین مناظر کو اپنے کلام میں‌ سمویا اور حسین نغمات تخلیق کیے۔ اگر بات کی جائے فلم نگری کی تو پاکستان اور ہندوستان کی فلمی صنعت سے وابستہ شعرا نے برسات کے موسم پر کئی لازوال اور سدا بہار گیت لکھے جو آج بھی مقبول ہیں۔ آئیے ان گیتوں کی یاد تازہ کرتے ہیں۔

ناہید اختر کی آواز میں ایک خوب صورت گیت ’ساون کے دن آئے‘ ، لتا اور مکیش کا گایا ہوا گیت ’ساون کا مہینہ پون کرے شور‘، ’ہو رم جھم کے گیت ساون گائے‘، ’رم جھم گرے ساون‘،’ساون کے جھولے پڑے‘ جب کہ ایک درد انگیز گیت ’اب کے نہ ساون برسے، اب کے برس تو برسیں گی اکھیاں‘ بھی بہت مقبول ہوا تھا۔

یہ گیت تو سبھی نے لہک لہک کے گایا کہ ’ہائے ہائے یہ مجبوری، یہ موسم اور یہ دوری، اسی طرح‌ ’تیری دو ٹکیا دی نوکری میرا لاکھوں کا ساون جائے‘ نے گویا مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دیے تھے۔

پاکستان کی فلمی صنعت میں برکھا رُت پر ملکہ ترنم نور جہاں کی آواز اور انہی پر فلمایا گیا ایک نغمہ آج بھی کانوں میں‌ رس گھول رہا ہے جس کے بول ہیں ’رم جھم رم جھم پڑے پھوار‘۔

’کیوں ہم سے خفا ہوگئے اے جانِ تمنا، بھیگے ہوئے موسم کا مزہ کیوں نہیں لیتے‘ جیسا دل گداز گیت اور یہ سدا بہار گانا ’دل توڑ کے مت جئیو برسات کا موسم ہے‘ آج بھی جذبات میں ہلچل پیدا کر دیتا ہے۔

پاکستان میں‌ پاپ اور جدید طرزِ موسیقی کے ساتھ نئے گلوکار سامنے آئے تو انھوں نے بھی اپنی آواز میں‌ برکھا کی رم جھم اور بوندوں کی ٹپ ٹپ کو نہایت خوب صورتی سے ہماری سماعتوں کے نام کیا۔

بات کی جائے گلوکار علی حیدر کی تو ان یہ گیت سبھی کو یاد ہے ’بارش کا ہے موسم چلے ٹھنڈی ہوا‘ اور پھر علی عظمت نے ’گرج برج ساون گھِر آیو‘ گایا اور ان گیتوں کو سبھی نے پسند کیا۔

Comments

- Advertisement -