اشتہار

’کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کو 8 ماہ تریبت دی گئی‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ کور کمانڈر ہاؤس لاہور پر حملہ کرنے والے لوگ دہشتگرد تھے جنہیں 8 ماہ تربیت دی گئی تھی کہ کہاں کہاں آگ لگانی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ملک بھر میں منصوبہ بندی سے جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، اس ساری دہشتگردی سے ملک کو نقصان پہنچا ہے، دہشتگردوں نے شہدا کی یادگاروں کو آگ لگائی، لوگوں کو ٹارگٹ دیے گئے تھے کہ کہاں کہاں احتجاج کرنا ہے، جو کچھ کر دیا گیا ہے اس کے بعد حل تو یہی ہے کہ پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دیا جائے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پیٹرول بم اور غلیلیں ایک ہی جگہ سے بنا کر ملک بھر میں تقسیم کی گئیں، ہمیں تو اس چیز کا ادراک تھا لیکن بعض لوگ اس کو سمجھ نہیں پا رہے تھے جو اب انہیں بھی نظر آگیا، نفرت کی سیاست جو فتنے نے شروع کر رکھی تھی یہ اس کا ایک ٹریلر ہے، لوگوں نے عمران خان کو ووٹ کی طاقت سے مائنس نہیں کیا تو یہ کسی بڑے حادثے سے دوچار کر دے گا، فتنے کو ایک موقع ملا تو اس نے ملک کو حادثے سے دوچار کر دیا۔

- Advertisement -

متعلقہ: عمران خان نے خود ایک ماہ قبل سرکاری عمارت پر حملے کی پلاننگ کی، احسن اقبال

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اعتراف کیا کہ 60 ارب روپے میرے طریقہ کار کے مطابق اکاؤنٹ میں آئے، غیر قانونی پیسہ پکڑا گیا جبکہ قانون کے مطابق پیسہ قومی خزانے میں آنا تھا، پیسہ سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں نہیں بلکہ پراپرٹی ٹائیکون کے اکاؤنٹ میں آیا۔

‘جو ٹرسٹ بنایا گیا اس میں کیا آپ اور آپ کی اہلیہ کے سوا کوئی اور نہیں ہو سکتا تھا۔ ٹرسٹ میں جو اختیارات آپ کو حاصل ہیں وہ کسی کو وراثتی جائیداد میں بھی حاصل نہیں۔ 60 ارب روپے کا قومی خزانے پر ڈاکا ڈالا گیا اور وفاقی کابینہ کو دھوکے میں رکھا گیا۔‘

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے پی ڈی ایم کے احتجاجی مظاہرے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ احتجاج میں لوگ بڑی تعداد میں آنے کا ارادہ رکھتے ہیں، انتظامیہ نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مظاہرین کو کنٹرول کرنا مشکل کام ہوگا، ریڈزون میں احتجاج ہوتا ہے تو لوگوں کو کنٹرول نہیں کیا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر میں اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کے پاس گئے، ہم نے ان سے عرض کی کہ لوگوں میں غم و غصہ ہے لہٰذا ریڈ زون کے باہر احتجاج کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں