تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

100 سے زائد افراد کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے طالبعلم کو قید کی سزا

لندن : برطانوی عدالت نے 136 افراد کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے اور سینکڑوں جرائم کی انجام دہی کی پاداش میں قید کی سزا سنادی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے شہر مانچسٹر کی کراﺅن کورٹ کے جج نے انڈونیشین طالب علم رینہارڈ سیناگا کے خلاف فیصلہ سنایا تھا۔

کراوٓن کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ طالب علم جنوری 2015 سے مئی 2017 تک 159 جرائم کا مرتکب ہوا جس کے باعث اسے کم از کم 30 سال کی قید ہوگی۔

سرکاری وکیل آئن روشٹن نے جنسی زیادتی کے مجرم کو برطانیہ کی عدالتی تاریخ میں بدترین ریپسٹ قرار دیا جبکہ عدالت نے مجرم کا نام رپورٹ کرنے کی بھی اجازت دے دی۔

رپورٹ کے مطابق 36 سالہ رینہارڈ سیناگا کے خلاف 4 مختلف ٹرائل ہوئے اور 48 مردوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا جرم ثابت ہوا جنہیں وہ مانچسٹر کے بارز اور مختلف کلبز کے باہر سے اپنے اپارٹمنٹ تک گھسیٹ کر لاتا تھا۔

کراوٓن پراسیکیوشن سروس کا کہنا تھا کہ مجرم کئی متاثرین کو شراب پلانے اور سونے کے لیے جگہ فراہم کرنے کی لالچ دے کر اپنے اپارٹمنٹ تک لاتا تھا جہاں اپنے موبائل فون سے ان کی ریکارڈنگ کرتا تھا۔

عدالت کو کیس کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ انڈونیشین شہری 2007 سے برطانیہ میں مقیم ہے اور وہ ان نوجوانوں کو نشانہ بناتا تھا جو نشے کی حالت میں ہوتے یا کمزور نظر آتے تھے، وہ انہیں نشہ آور اشیا دے کر بے ہوش کر دیتا تھا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ متاثرین کی اکثریت ایسی ہے جنہیں ریپ کے حوالے سے کچھ یاد نہیں لیکن سیناگا کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ایک متاثرہ لڑکے کی زیادتی کے دوران آنکھ کھلی اور سیناگا سے لڑائی کرنے کے بعد اپنے موبائل فون سے پولیس کو بلایا۔

پولیس نے سیناگا کی ڈیجیٹل ڈیوائسز سے جنسی زیادتی کے 3 لاکھ فوٹوز اور 250 ڈی وی ڈیز کے برابر میٹریل بھی برآمد کیا۔

دوسری جانب مجرم کا کہنا تھا کہ متاثرین ناگواری کا اظہار نہیں کرتے تھے۔

رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی عدالتی تاریخ میں ریپ کی تفتیش کے بڑے کیسز سامنے آئے لیکن پہلی مرتبہ پراسیکیوٹر تفتیش کے دوران 4 مختلف ٹرائل چلانے کے لیے تقسیم ہوگئے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ اس سے کہیں زیادہ متاثرین ہوسکتے ہیں، پولیس نے اپیل کی ہے کہ اگر کوئی متاثرہ شخص ہے تو سامنے آئے۔

رپورٹ کے مطابق سیناگا 2007 میں اسٹوڈنٹ ویزے پر برطانیہ آیا اور مانچسٹر یونیورسٹی سے عمرانیات اور پلاننگ میں دو ڈگریاں حاصل کیں جبکہ یونیورسٹی آف لیڈز میں پی ایچ ڈی کا طالب تھا تاہم 2017 میں گرفتاری کے بعد اس کا داخلہ منسوخ کردیا تھا۔

Comments

- Advertisement -