تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ایم پیزکو بریگزٹ معاہدے کی حمایت یا نوڈیل میں سےایک کو چننا ہوگا‘ رچرڈ ہارنگٹن

لندن: برطانوی وزیررچرڈ ہارنگٹن کا کہنا ہے کہ ایم پیز کو تھریسامے کے یورپی یونین سے انخلا سے متعلق معاہدے کی حمایت یا نوڈیل میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر رچرڈ ہارنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ ایم پیز جو چاہتے ہیں کہ برطانیہ کو کسی معاہدے کے بغیر یورپی یونین سے نکلنے کی اجازت نہیں دی جائے بعد میں کوئی معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں حکومت کے مالی اختیارات کو محدود کرنے کی کوشش کریں گے۔

بریگزٹ معاہدے کے مخالف ایم پیز کی جانب سے آج ہاؤس آف کامنز میں فنانس بل میں ترمیم کے لیے ووٹ ڈالا جائے گا، اور اگر یہ بل منظور ہوجاتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ حکومت کچھ ٹیکسز میں اضافہ نہیں کرسکے گی جس سے حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

تھریسامے بریگزٹ ڈیل کی منظوری کا کوئی راستہ نکالیں، جیریمی ہنٹ

دوسری جانب یورپی یونین کی جانب سے معاہدے پر منظوری کے باوجود تھریسامے کا بریگزٹ معاہدے کا مسودہ تاحال برطانوی پارلیمنٹ سے منظور نہیں ہوسکا ہے۔

اس سے قبل رواں سال کے آغاز پر برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ نئے سال میں آگے دیکھنے کا وقت ہے، 2019 وہ سال ہوسکتا ہے جس میں ہم اپنے اختلافات کو بھلا کر ایک دوسرے کے ساتھ آگے بڑھیں۔

برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اگر اختلافات بھلا کر بریگزٹ معاہدے کی حمایت کرے تو برطانیہ کے لیے یہ نئے دور کا آغاز ہوگا۔

بریگزٹ معاہدے کی حمایت ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے‘ تھریسامے

یاد رہے کہ جون 2016 میں برطانوی عوام نے 46 برس بعد دنیا کی سب سے بڑی سنگل مارکیٹ یورپی یونین سے نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد اور اس کے خلاف 48 فیصد ووٹ دیے تھے۔

برطانیہ نے 1973 میں یورپی یونین اکنامک کمیونٹی میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم برطانیہ میں بعض حلقے مسلسل اس بات کی شکایات کرتے رہے ہیں کہ آزادانہ تجارت کے لیے قائم ہونے والی کمیونٹی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے رکن ممالک کی ملکی خودمختاری کو نقصان پہنچتا ہے۔

Comments

- Advertisement -