تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

موبائل کی دکان میں سوا کروڑ کی ڈکیتی، زیر حراست رکشہ ڈرائیور مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق

کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں موبائل فونز کی ایک دکان میں سوا کروڑ کی ڈکیتی کے کیس میں زیر حراست رکشہ ڈرائیور عبدالرشید مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق 12 مارچ کو ڈیفنس خیابان سحر میں موبائل کی ایک دکان پر ایک کروڑ سے زائد مالیت کے موبائل فونز کی ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی رکشہ گینگ ملوث ہے، جس پر شعبہ تفتیش نے چند روز قبل ایک رکشہ ڈرائیور عبدالرشید کو حراست میں لے لیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے فرار ہونے کے لیے رشید کے رکشے کا استعمال کیا تھا، جس پر اسے حراست میں لیا گیا، تاہم تین روزقبل رشید کو رہا کر دیا گیا تھا اور آج وہ دم توڑ گیا ہے، لیکن اہل خانہ الزام لگا رہے ہیں کہ پولیس نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ عبدالرشید کا رکشہ واردت میں استعمال ہوا تھا، رشید نے بتایا تھا کہ اس کا رکشہ ملزمان نے کرائے پر حاصل کیا تھا، رشید نے تفیش میں اعتراف کیا کہ اس نے ملزمان کو کچھ دور اتار دیا تھا۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے عبدالرشید کو اس کی فیملی کے حوالے کر دیا تھا، اب اس واقعے کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔‘‘

بھائی کا سنسنی خیز دعویٰ

ورثا نے الزام لگایا ہے کہ رشید پر پولیس حراست میں بدترین تشدد کیا گیا۔ عبدالرشید کے بھائی نے بتایا ’’پولیس نے پیر کے دن میرے بھائی کو گرفتار کیا، بھائی کو پہلے گزری تھانے لے جایا گیا، پھر درخشاں تھانے میں رکھا گیا، پولیس نے جب بھائی کو چھوڑا تو وہ چلنے پھرنے کے قابل نہیں تھا۔‘‘

عبدالرشید کے بھائی نے یہ سنسنی خیز دعویٰ کیا کہ ان کے بھائی کو کرنٹ لگا کر تشدد کیا گیا تھا، اور ہاتھوں کے ناخن نکالے گئے تھے۔

ایس ایس پی انویسٹیگیشن

ایس ایس پی انویسٹیگیشن ساؤتھ زاہدہ پروین نے بتایا کہ گزشتہ اتوار کو خیابان سحر میں موبائل کی دکان میں ڈکیتی ہوئی تھی، اس واردات میں جو رکشہ استعمال ہوا تھا وہ ڈرائیور رشید کا تھا، اسی بنا پر اسے حراست میں لیا گیا تھا۔

ویڈیو فوٹیجز: رکشہ گینگ کی بڑی ڈکیتی، ڈیڑھ کروڑ سے زائد کے آئی فون لوٹ لیے

ایس ایس پی انویسٹیگیشن نے بتایا ’’رکشہ ڈرائیور کا پوسٹ مارٹم کروایا جا رہا ہے، موت کی وجہ پتا چلنے کے بعد مزید قانونی کارروائی کی جائے گی، اگر اس میں کوئی اہل کار ملوث ہوا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔‘‘

Comments

- Advertisement -