12.6 C
Dublin
اتوار, مئی 19, 2024
اشتہار

بڑھتی مہنگائی، ماں نے کمسن بچے کو کیڑے کھلانے شروع کر دیے

اشتہار

حیرت انگیز

بڑھتی مہنگائی عالمی مسئلہ بن گئی ہے جس کے باعث کینیڈا میں ایک خاتون اپنے کمسن بچے کو پروٹین کے لیے کیڑے (ٹڈے) کھلانا شروع کر دیے ہیں۔

بڑھتی مہنگائی نے صرف پاکستان نہیں بلکہ دنیا بھر میں متوسط اور غریب طبقے کا جینا محال کر دیا ہے اور ترقی یافتہ ممالک کے شہری بھی اس سے بچ نہیں پا رہے ہیں۔ کینیڈا میں مہنگائی سے پریشان ایک خاتون نے اپنے چھوٹے بچے کی خوراک میں پروٹین کی مقدار کو یقینی بنانے کے لیے اسے کیڑے (ٹڈے) کھلانا شروع کر دیے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ خاتون ٹورنٹو سے تعلق رکھنے والی مصنفہ ٹفنی لی ہے جس نے اپنے بجٹ میں رہتے ہوئے کمسن بچے کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے یہ اقدام اٹھایا ہے۔

- Advertisement -

ٹفنی نے بتایا کہ اس نے خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے اپنے 18 ماہ کے بچے کے لیے غذائی تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ اپنے بچے کے پروٹین کی مقدار پر بھی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتی تھی۔ اس کے لیے اس نے بچے کی غذا میں کریکٹس (ٹڈے) شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔

خاتون کا کہنا تھا کہ اس نے بڑھتی مہنگائی کے پیش نظر فارمز سے کریکٹس پف اسنیکس، کریکٹس پروٹین پاؤڈر اور ہول روسٹڈ کریکٹس حاصل کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کے نتیجے میں اس کے گروسری کے بل میں فی ہفتہ تقریباً 8 ہزار کی کمی آئی ہے۔ پہلے اس کے ہفتہ وار اخراجات 25 ہزار کینیڈین ڈالر تھے جو کم ہوکر 17 ہزار تک آگئے ہیں

ٹفنی لی نے دعویٰ کیا کہ اس کا بچہ اس عمر میں تھا جہاں وہ نئی غذا آزمانے میں ہچکچاتا نہیں اس لیے بے خوف ہوکر اس نے ٹڈے کو اپنی خوراک میں شامل کرلیا۔ لی نے یہ بھی بتایا کہ بورڈ سے تصدیق شدہ پیڈیاٹرک ڈائیٹشین وینس کالامی کے مطابق لوگ اپنے بچوں کو 6 ماہ کے ہوتے ہی کیڑے کھلا سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں