ماسکو : روس کی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ روسی افواج نے دونباس کے اسٹریٹیجک قصبے سولیدار کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
سولیدار مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک صوبے میں واقع ہے جو یوکرین کے ان چار علاقوں میں سے ایک ہے جسے ماسکو نے ستمبر میں الحاق کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ رپورٹ روسی نجی ملٹری کمپنی ویگنر گروپ کی جانب سے اس ہفتے دعویٰ کرنے کے بعد سامنے آئی ہے کہ اس کے سپاہی پہلے ہی یوکرائنی گڑھ پر قبضہ کرچکے ہیں اور اس کے زیرزمین سرنگوں کو صاف کر رہے ہیں۔
روسی وزارت دفاع نے اپنی بریفنگ کے دوران کہا کہ سولیدار کی آزادی 12 جنوری کی شام کو مکمل ہوئی. وزارت دفاع نے مزید کہا کہ یہ قصبہ روسی فوج کی کامیاب کارروائیوں کے تسلسل کے لیے اہم ہے۔
یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے دوران یوکرین کے شہر سولیدار پر روسی قبضے کے بعد ہونے والی تباہی کی کچھ سیٹلائیٹ تصاویر جاری کی گئی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے نتیجے میں سولیدار شہر میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جس کی تصاویر امریکی ٹیکنالوجی کمپنی نے جاری کیں۔
امریکی کمپنی میکسر کی جانب سے جاری تصاویر میں اسکولوں اور متعدد عمارتوں کی تباہ حالی کا منظر دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ تصاویر علاقے میں واقع گوداموں کی ہیں جن میں ایک طرف جنگ سے پہلے اور دوسری جانب جنگ کے بعد کی تباہی کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس شہر میں جنگ سے پہلے کی آبادی 10,500 کے قریب تھی, یہ روس کے دونیسک پیپلز ریپبلک کا حصہ ہے لیکن 2014 سے یہ علاقہ یوکرین کے قبضے میں تھا، جب کیف میں بغاوت کے بعد دونیسک ملک سے الگ ہوگیا تھا۔ ستمبر میں اس معاملے پر ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد ڈی پی آر روس کا حصہ بن گیا۔