ماسکو: روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ ایران کبھی امریکی دباؤ میں نہیں آئے گا۔
تفصیلات کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ امریکا دباؤ کے ذریعے ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کر سکتا، تنازعے کا حل ہونا ضروری ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے امریکا کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا یہ تصور کرتا ہے کہ وہ ایران پر دباؤ ڈال کر اسے جھکنے پر مجبور کرسکتا ہے تو یہ اس کی بھول اور بہت بڑی غلط فہمی ہوگی۔
روسی نائب وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات سے عدم مذاکرات بہتر ہیں، مشترکہ ایٹمی معاہدے اور دیگر عالمی معاہدوں سے امریکا کے نکلنے کے بعد عالمی سطح پر امریکا سے اعتماد ختم ہوگیا ہے۔
قبل ازیں امريکا کی قومی سلامتی کے مشير جان بولٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ايران سے لاحق خطرہ ابھی پوری طرح ختم نہيں ہوا، ایسا کہنا قبل از وقت ہوگا، البتہ واشنگٹن کے فوری اقدامات کی وجہ سے يہ خطرہ بہ ہرحال ٹل ضرور گيا ہے۔
امریکا سے مذاکرات نہیں کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای کا دوٹوک جواب
علاوہ ازیں آیت اللہ خامنہ ای نے ایران امریکا تناؤ سے متعلق کہا کہ امریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں تاہم یورپی اور دیگر ممالک سے مذاکرات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
ايران سے لاحق خطرہ فی الحال ٹل گيا ہے: امریکا
خیال رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای نے دوٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ ایران امریکا کے ساتھ کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں کرے گا۔