ماسکو: روس نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ جاپان میں اپنے میزائل نصب نہ کرے کیونکہ اس سے ملکی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگا تو ماسکو جوابی کارروائی بھی کر سکتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق جاپان کی کیوڈو نیوز ایجنسی نے بتایا کہ جاپان اور امریکا تائیوان کی ہنگامی صورتحال میں مدد کیلیے مشترکہ فوجی منصوبہ مرتب کرنا چاہتے ہیں جس میں میزائلوں کو نصب کرنا بھی شامل ہے۔
کیوڈو نیوز ایجنسی نے امریکی اور جاپانی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ منصوبے کے تحت امریکا جاپان کے جنوب مغربی کاگوشیما اور اوکیناوا کے صوبوں کے نانسی جزائر اور فلپائن میں میزائل یونٹ نصب کرے گا۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جاپان پر الزام لگایا کہ وہ امریکا کے ساتھ فوجی تعلقات بڑھانے کا جواز پیش کر کے تائیوان کے اردگرد کی صورتحال تشویشناک بنا رہا ہے۔
ماریا زاخارووا نے کہا کہ ہم نے بارہا جاپان کو خبردار کیا کہ اگر امریکی میزائل اس کی سرزمین پر نصب کیے گئے تو یہ ہمارے ملک کی سلامتی کیلیے خطرہ سمجھا جائے گا اور ہم اپنی طاقت کو مضبوط کرنے کیلیے ضروری اور مناسب اقدامات کرنے پر مجبور ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جاپان کو روس کے تازہ ترین جوہری نظریے کو پڑھ کر اندازہ کر لینا چاہیے کہ ایسے اقدامات کیا ہوں گے جن کے تحت ماسکو جوہری ہتھیاروں کے استعمال پر غور کرے گا۔
پیر کے روز روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا تھا کہ اگر امریکا ایسے میزائل براعظم میں نصب کرتا ہے تو روس ایشیا میں مختصر اور درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو نصب کرنے پر غور کرے گا۔