متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے روس اور یوکرین کے درمیان جنگی قیدیوں کے ایک نئے تبادلے کے حوالے سے ثالثی کی کوششوں کی کامیابی کا اعلان سامنے آیا ہے۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ کل 300 قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا جس میں یوکرین کے 150 اور روس کے 150 قیدی شامل ہیں۔
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ثالثی کی کوششوں کے ذریعے روس اور یوکرین کے دوران قیدیوں کے تبادلے کی تعداد دو ہزار484 تک پہنچ گئی۔
وزارت نے امارات کی ثالثی کی کوششوں میں تعاون کیلیے دونوں ملکوں کی تعریف کی یہ کوششیں ایک قابل اعتماد ثالث کے طورپر امارات کے موقف کو ظاہر کرتی ہیں۔
وزارت خارجہ کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ یوکرین تنازع کا پر امن حل تلاش کرنے کیلیے تمام کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امارات نے دسمبر 2022 کے دوران امریکہ اور روس کے قیدیوں کی رہائی میں بنیادی کردار ادا کیا تھا۔
دوسری جانب روسی فضائی حدود میں مسافر طیارے کو پیش آئے المناک حادثے پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے آذربائیجان کے صدر سے معافی مانگ لی۔
آذربائیجان کا مسافر طیارہ یوکرینی ڈورن حملوں کے باعث جنوبی روس سے اپنا رخ موڑنے کے کچھ دیر بعد قزاقستان کے شہر اکتاؤ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا، حادثے میں 38 مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔
ذرائع نے روئٹرز کو بتایا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ طیارے کو روسی ایئر ڈیفنس نے غلطی سے مار گرایا تھا۔ تاہم اب صدر ولادیمیر پیوٹن کا باضابطہ بیان سامنے آیا ہے۔
پیوٹن نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے رابطہ کیا اور روسی فضائی حدود میں پیش آنے والے المناک واقعے پر معذرت کی۔ انہوں نے ایک بار پھر متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔