ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

مشترکہ خاندان میں پُرسکون زندگی کیلیے اندھا اور بہرا بن کر رہنا پڑتا ہے، صبا فیصل

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ صبا فیصل کا کہنا ہے کہ مشترکہ خاندان میں اندھا اور بہرا بن کر رہنا پڑتا ہے تاکہ زندگی پُرسکون ہو جائے۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں مشترکہ خاندان کے موضوع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے صبا فیصل نے کہا کہ جب بچے بڑے ہو جاتے ہیں اور پھر اُن کے بچے آپس میں جھگڑا کرتے ہیں تو وہ جھگڑا صرف والدین کا نہیں رہتا بلکہ وہ دادا دادی تک پہنچ جاتا ہے۔

صبا فیصل نے کہا کہ بچوں کی شادی سے لے کر مرنے تک گھر کے بڑوں کی ذمہ داریاں ختم نہیں ہوتیں، اگر وہ ذمہ داری اچھے طریقے سے ادا کر رہے ہیں تو ’کچھ دو کچھ لو‘ کے عمل کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ اگر بڑے ذمہ داری نبھا رہے ہیں اور بچے نہیں مان رہے تب بھی کچھ نہیں ہو سکتا، اگر بچے بڑوں کی بات مانیں تو گھر میں سکون رہتا ہے۔

سینئر اداکارہ کا کہنا تھا کہ بچے جب بڑے ہو جاتے ہیں تو انہیں الگ سے کمرہ درکار ہوتا ہے، اگر شوہر کے پاس اتنے وسائل ہیں کہ وہ بیوی اور بچوں کو الگ گھر میں رکھ سکتا ہے تو بالکل چلے جانا چاہیے، لیکن اگر وسائل نہیں ہیں تو بیوی کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ الگ رہ کر زندگی اس سے زیادہ مشکل ہو جائے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں