جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

سلمان اقبال نے نہیں بلکہ کسی اور دوست نے ارشد شریف کی میزبانی کا کہا تھا: وقار احمد

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: کینیا میں ارشد شریف کی شہادت کے سلسلے میں پاکستانی تحقیقاتی افسران نے کینیا میں تفتیش شروع کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کینیا میں ارشد شریف کی میزبانی کرنے والے بھائیوں خرم اور وقار احمد نے فائرنگ کے واقعے کو ’’شناخت کی غلطی‘‘ قرار دے دیا، وقار احمد نے یہ بھی کہا کہ انھیں سلمان اقبال نے نہیں بلکہ کسی اور دوست نے ارشد شریف کی میزبانی کا کہا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کینیا میں وقار احمد اور خرم احمد سے تحقیقاتی ٹیم نے تفتیش کی، ٹیم نے دونوں بھائیوں سے واقعے سے متعلق پوچھ گچھ کی، وقار احمد نے بتایا کہ ارشد شریف میرے گیسٹ ہاؤس پر 2 ماہ سے قیام پذیر تھے۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا نیروبی سے قبل ارشد شریف سے صرف ایک بار کھانے پر ملاقات ہوئی تھی، انھیں نیروبی سے باہر اپنے لاج پر کھانے پر مدعو کیا، اور واقعے کے روز ارشد شریف نے لاج پر ہمارے ساتھ کھانا کھایا۔

’واضح کہتا ہوں میرے بھائی ارشد کیخلاف بہیمانہ فعل میں میرا کوئی دخل نہیں‘

وقار احمد نے اپنے بیان میں کہا کھانے کے بعد ارشد شریف میرے بھائی خرم کے ساتھ گاڑی میں نکلے، اور آدھے گھنٹے بعد گاڑی پر فائرنگ کی اطلاع آئی۔

انھوں نے مزید کہا کہ خرم واقعے کے دوران معجزانہ طور پر محفوظ رہے، ارشد شریف کے زیر استعمال آئی پیڈ اور موبائل کینیا کے حکام کے حوالے کر دیا۔

وقار احمد نے کہا ارشد شریف نیروبی منتقل ہونے کا سوچ رہے تھے، ویزے کی مدت بھی بڑھوائی تھی۔

سلمان اقبال کو ارشد شریف کا قاتل ثابت کرنے کا بیانیہ عقل سے پیدل ہے، احمد جواد

خرم احمد نے ٹیم کو بتایا کہ لاج سے نکلنے کے بعد 18 کلو میٹر کا کچا راستہ ہے پھر سڑک شروع ہو جاتی ہے، سڑک شروع ہونے سے تھوڑا پہلے کچھ پتھر رکھے تھے، ان پتھروں کو کراس کرتے ہی فائرنگ ہو گئی۔

خرم نے بیان میں کہا فائرنگ سے خوف زدہ ہو کر میں نے گاڑی بھگالی، واقعہ ’’شناخت کی غلطی‘‘ کا ہی ہے۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے اور انٹیلیجنس بیورو کے افسران پر مشتمل ٹیم تحقیقات کے لیے کینیا میں موجود ہے۔

Comments

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں