آج پیپلز پارٹی کے مقتول رہنماء اورسابق گورنرپنجاب سلمان تاثیر کی پانچویں برسی ہے، ان کے قاتل ممتاز قادری کی سزائے موت پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوسکا۔
سلمان تاثیر31 مئی 1944ء کو برطانوی ہندوستان کے شہرشملہ میں پیدا ہوئے، ان کے والد ڈاکٹرایم ڈی تاثیر امرتسر کے ایم – اے – او کالج میں پروفیسر تھے جنہوں نے برطانیہ سے پی ایچ ڈی کی- ان کی والدہ بلقیس کرسٹوبیل تاثیرایک انگریزخاتون اور معروف شاعر فیض احمد فیض کی شریک حیات ایلس فیض کی ہمشیرہ تھیں۔
سلمان تاثیر پاکستان کے صوبہ پنجاب میں سابق صدر جنرل پرویزمشرف کی جانب سے 15 مئی 2008ء گورنرمقرر کیے گئے تھے اورتادمِ مرگ اس عہدے پرفائزرہے۔
سلمان تاثیر 1988ء کے انتخابات میں پہلی بارپیپلز پارٹی کی طرف سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔
سلمان تاثیر نے 2010ء میں پاکستان میں ناموس رسالت کے نگہبان قانون ’’توہین رسالت‘‘ کو بیشتر واقعات میں غلط طور استعمال کئے جانے کی شدید مخالفت کی تھی اور اس میں ضیاالحق کے دور میں کی جانے والی ترمیم کو ’’کالا قانون‘‘ قراردیا تھا۔
4جنوری 2011ء کو سلمان تاثیرکے ایک محافظ ملک ممتاز حسین قادری نے اسلام آباد کے علاقے ایف-6 کی کوہسارمارکیٹ میں انہیں قتل کردیا تھا۔
سلمان تاثیر کے قتل کے بعد معروف قانون دان سردار لطیف کھوسہ کو پنجاب کا گارنر مقرر کیا گیا تھا۔
سلمان تاثیر کے قاتل کو سزائے موت سنائی جاچکی ہے اورسپریم کورٹ نے رحم کی اپیل بھی مسترد کردی ہے تاہم ممتاز قادری کی سزائے موت پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔