تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

مسئلہ کشمیر پر سعودی عرب اور یو اے ای نے پاکستانی مؤقف کی حمایت کر دی

اسلام آباد: سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کی، دونوں ممالک نے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کی۔

تفصیلات کے مطابق آج پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی اور یو اے ای وزرائے خارجہ عادل بن احمد الجبیر اور شیخ عبد اللہ بن زاید بن سلطان النہیان نے وزیر اعظم آفس میں عمران خان سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم اور وزرائے خارجہ کے درمیان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی اور یک طرفہ فیصلے پر بات چیت ہوئی، وزیر اعظم عمران خان نے کرفیو اور بلیک آؤٹ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کرفیو کے خاتمے، نقل و حرکت پر پابندی اٹھانے کا مطالبہ کیا، انھوں نے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا احترام کرنے پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں:  امارات اور سعودی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال

انھوں نے کہا کہ عالمی برادری بھارتی اقدامات کو واپس کرنے کے لیے دباؤ ڈالے، بھارت کی جارحانہ پالیسی کو ختم کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا جائے، سعودی عرب، یو اے ای اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات یو این سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، بھارت کشمیر سے دنیا کی نظریں ہٹانے کے لیے جھوٹا آپریشن بھی کر سکتا ہے، بھارتی اقدامات خطے میں امن اور سیکورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔

دریں اثنا، سعودی اور یو اے ای وزرائے نے کہا کہ وہ اپنی قیادت کی ہدایات کے مطابق پاکستان آئے ہیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں وزرائے خارجہ نے امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی، انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔

ملاقات میں خطے میں امن کے ماحول اور کشیدگی میں کمی کے لیے رابطے میں رہنے کا فیصلہ کیا گیا۔

Comments

- Advertisement -