تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

سعودی عرب میں ڈیڑھ ارب روپے کی کرپشن کس نے کی؟

ریاض: سعودی عرب کے جازان ریجن میں میونسپلٹی میں خطیر رقم کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، ملزمان نے 3 کروڑ 60 لاکھ ریال کی کرپشن کی۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق جازان ریجن کی 4 کمشنریوں میں کام کرنے والی میونسپلٹی میں 36 ملین (3 کروڑ 60 لاکھ) ریال یعنی لگ بھگ ڈیڑھ ارب پاکستانی روپے کی کرپشن کی تفتیش کا آغاز ہو چکا ہے۔

محکمہ انسداد کرپشن نے ملوث میونسپلٹی کے سربراہان، اہلکار اور کارکنان سمیت حکومتی منصوبوں پر کام کرنے والے متعدد ٹھیکیداروں کو گرفتار کیا ہے۔

ان افراد پر فرضی منصوبوں کے علاوہ اختیارات سے تجاوز، جعلسازی، غبن اور رشوت کے الزمات ہیں۔

محکمہ انسداد کرپشن کے ذرائع کے مطابق کرپشن کیس کی تفتیش کے لیے جازان کے ایک سابق میئر کو بھی گواہی دینے کے لیے بلایا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملوث افراد نے سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے کے علاوہ جعلی ملکیت نامے بھی جاری کیے تھے۔ ایسی اراضی پر بھی قبضے میں ملوث تھے جن کے بارے میں کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ یہ سرکاری اراضی ہیں۔

اس سے قبل جازان کی جنوبی سرحد کی میونسپلٹی کے سربراہ کو بھی کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل مکہ مکرمہ میں ایک یونیورسٹی کے 6 عہدیداروں کی کرپشن سامنے آئی تھی جنہیں بدعنوان ثابت ہوجانے پر قید بامشقت اور جرمانے کی سزائیں سنائی گئیں۔

مذکورہ عہدیداران میں کچھ شعبوں کے ڈین بھی شامل ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ یونیورسٹی کے ان عہدیداروں نے اپنے عہدے سے ناجائز فائدہ اٹھایا۔

مذکورہ افسران نے ایک کمپنی کو جان بوجھ کر ٹھیکہ نہیں دیا اور دوسری کمپنی کو جس نے زیادہ بڑی رقم کا ٹینڈر بھرا تھا ٹھیکہ دے دیا، اور سرکاری خزانے پر 1 کروڑ 40 لاکھ ریال سے زیادہ کا بوجھ ڈالا۔

عہدیداران پر سرکاری خزانہ لوٹنے سمیت مختلف الزامات لگائے گئے جو ثابت ہوگئے ہیں جس کے بعد فوجداری عدالت نے 4 ملزمان کو 1، 1 لاکھ ریال جرمانے کی سزا دی۔

Comments

- Advertisement -