تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

قطری شہریوں پر عمرے کی پابندی، سعودی حکومت نے خبر کی تردید کردی

ریاض : پاکستان میں موجود سعودی سفارت خانے نے جاری بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے قطر سے سیاسی اختلافات کے باوجود قطری شہریوں پر عمرہ کرنے کی پابندی عائد نہیں کی ہے.

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل سعودی عرب سے متعلق پاکستانی خبر رساں ادارں میں شائع ہونے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے قطر سے مخالفت کو بنیاد بناکر قطری شہریوں کے عمرہ کرنے پر پابندی نہیں لگائی ہے۔

سعودی سفارت خانے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خبر رساں اداروں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ سعودی حکومت نے سیاسی مخالفت کی بنیاد پر قطری شہریوں پر سعودیہ میں موجود مقدس مقامات کی زیارات اور عمرے کی ادائیگی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

پاکستان میں موجود سعودی سفیر کی جانب سے جمعرات کے روز بیان جاری کیا گیا تھا کہ ’سعودی عرب کو قطر کا سفارتی بائیکاٹ کیے ہوئے ایک برس گزر گیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی حکام نے کبھی قطری شہریوں پر جج اور عمرے کی ادائیگی کے لیے رکاوٹ نہیں بنے‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستانی میں قائم سعودی سفارت خانے نے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے بعض اخبارات نے 7 جون کو قطری شہریوں پر عمرے اور جج کی اداگئی کے حوالے سے جو خبر شائع کی گئی تھی وہ بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔

سعودی ایمبیسی کے حکام نے جاری بیان میں کہا کہ پاکستانی خبر رساں اداروں کی جانب سے قطری شہریوں پر مذہبی رسومات کی ادائیگی پر پابندی کے حوالے شائع کی جانے والی انتہائی مایوس کن ہیں۔

سعودی سفارت کا جاری بیان میں کہنا تھا کہ سعودی حکام اور عوام کبھی بھی سیاسی اختلافات کو جج اور عمرے جیسے مناسک اور مقدس مقامات کی زیارت پر ہابندی نہیں لگاتے، سعودی حکام کی جانب سے اختلافات کے باوجود جج و عمرہ کی ادائیگی کے لیے آنے ولے شہریوں کا بھرپور استقبال کیا جاتا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -