تازہ ترین

چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک...

’بیلٹ پیپر پر پی ٹی آئی نہ ہو تو بھی الیکشن شفاف اور قانونی ہوں گے‘

لندن: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی کا پریکس اینڈ پروسیجر قانون کیخلاف جواب سپریم کورٹ میں جمع

اسلام آباد: صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری اور...

عازمین حج کیلیے مخصوص سوٹ کیس اور موبائل پیکچ

اسلام آباد: عازمین حج کیلیے بڑی خوشخبری یہ ہے...

سعودی عرب: غیرملکی ملازمین کے لیے اہم خبر

ریاض: سعودی عرب میں غیرملکی ملازمین کے قوانین سے متعلق اہم وضاحت پیش کی گئی ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کمپنی یا دیگر ملازمت کے مراکز پر ‘ڈیوٹی ڈسپلن’ کے قانون کی دفعہ 20 میں ایسی تین صورتوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں ملازم کے خلاف دعویٰ بے اثر ہوجائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دفعہ 20 کے تحت اگر کسی ورکر کی موت واقع ہوجائے یا جسمانی طور پر اس قدر معذور ہوجائے کہ اس سے پوچھ گچھ مشکل ہو اور میڈیکل رپورٹ سے اس کی تصدیق بھی ہوجائے تو اس صورت میں کارکن کے خلاف دائر ڈیوٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کا دعویٰ بے اثر ہوجائے گا۔

اسی طرح ڈیوٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر دو سال تک کچھ نہ کہا گیا ہو تو ایسی صورت میں بھی ملازم پر دعویٰ بے اثر مانا جائے گا، اسی لیے مذکورہ دورانیہ کے اندر ورکر کے خلاف قانون چارہ جوئی کرنا ضروری ہے۔

سعودی عرب میں ڈیوٹی ڈسپلن قانون کی دفعہ پانچ کے مطابق جس ملازم کی بابت مالیاتی یا انتظامی خلاف ورزی یا چال چلن کی خلاف ورزی ثابت ہوجائے تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

ڈیوٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر ملازمین کے تنخواہوں سے کٹوتیاں ہوتی ہیں، ورکر کی ترقی بھی روکی جاسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -