ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی ناکام بناتے ہوئے شہر کو بڑی تباہی سے بچالیا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی سرپرستی میں مسلح جد و جہد کرنے والے حوثی باغیوں کی جانب سے گذشتہ روز بھی جازان پر دو میزائل فائر کیے گئے تھے جسے جوابی کارروائی میں عسکری اتحاد نے پیٹریاٹ میزائل کے ذریعے تباہ کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے جنوبی شہروں کی جانب بیلسٹک میزائلوں سے حملوں میں تیزی کردی ہے جبکہ سعودی اتحاد کی فورسز بھی بھرپور جوابی کارروائی کر رہی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی حدود سے سعودی شہریوں پر داغے گئے میزائلوں سے کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی۔
عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ ایران نواز حوثیوں کی جانب سے گذشتہ سعودی شہر نجران پر بھی ایک بیلسٹک میزائل فائر کیا گیا تھا جبکہ جازان کو بھی دو میزائلوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم دفاعی فورسز نے دونوں پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی سرپرستی میں مسلح کارروائیاں کرنے والے حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کو اب تک 188 سے زائد بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے ہدف بنانا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں : یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف
یاد رہے کہ دو روز قبل سعودی عرب کی سربراہی یمن میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔
عرب خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں اسکول بس پر حملے کو غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ فضائی بمباری میں ہونے والی اموات پر افسوس ہے۔
عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ 9 اگست کو بس پر کیے گئے حملے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں اعتراف کیا گیا ہے کہ صوبہ صعدہ میں فضائی حملوں کے دوران عسکری فورسز سے کچھ غلطیاں ہوئی تھیں۔