بدھ, ستمبر 18, 2024
اشتہار

کیا سعودی عرب اسرائیل تعلقات معمول پر آ سکتے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی انٹیلیجنس سروسز کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل تعلقات آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک معمول پر نہیں آ سکتے۔

عرب نیوز کے مطابق لندن میں ایک تھنک ٹینک چَتھم ہاؤس میں ایک گفتگو کے دوران ترکی الفیصل نے خبردار کیا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آسکیں گے جب تک کہ ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی۔

اپنی گفتگو کے دوران ترکی الفیصل نے غزہ جنگ کی پہلی برسی کے قریب پہنچنے پر امن عمل میں واشنگٹن کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا، ان کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ شروع ہونے سے قبل نارملائزیشن کے حوالے سے بات چیت بڑے پیمانے پر مثبت رہی تھی۔

- Advertisement -

ترکی الفیصل کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان علاقائی سلامتی کو مضبوط بنانے اور اقتصادی تعلقات استوار کرنے کے لیے مذاکرات کی بحالی کا خواہش مند ہے، لیکن ریاض کا مؤقف یہ ہے کہ ’’اگر وہاں ایک فلسطینی ریاست ہے جسے اسرائیل وجود میں آنے کو قبول کرتا ہے، تو ہم اس کی حمایت کر سکتے ہیں، اس کے بعد ہم اسرائیل کے ساتھ نارملائزیشن پر بات کر سکتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات نے بھی کہا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد فلسطین کی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے کسی منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے، یو اے ای کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید النہیان نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے بعد فلسطینی ریاست قائم کیے بغیر کسی منصوبے کی حمایت کے لیے تیار نہیں ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں