ریاض : سعودی وزیرافرادی قوت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے کہا ہے کہ لیبر مارکیٹ میں سعودی ملازمین کی تعداد 19لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔
سعودی عرب کے مقامی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی ریکارڈ ہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ سعودی وژن 2030 کے ثمرات نظر آنے لگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال مزید 30 شعبوں کی سعودائزیشن ہوگی،اس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔2021کے دوران دو لاکھ آسامیاں پیدا کرنے کے لیے32 پیشوں کی سعودائزیشن کی گئی اور اس کا نتیجہ توقع سے دگنی اسامیوں پر سعودیوں کے تقرر کی صورت میں برآمد ہوا ہے۔
الراجحی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیاں اور ادارے سعودائزیشن کے سلسلے میں 95 فیصد تک کی پابندی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودائزیشن کے حوالے سے یہ معیار مقرر کیا گیا ہے کہ کسی بھی پیشے میں مقامی شہری روزگار کے متلاشی ہوں، آمدنی اچھی ہو اور اسے مزید بہتر بنانے کی گنجائش ہو۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی پیشے کے لیے یہ کہنا کہ وہ سعودیوں کے لیے مختص ہے اب یہ ماضی کا قصہ بن گیا ہے، وجہ یہ ہے کہ سعودی شہری مختلف شعبہ جات میں کام کررہے ہیں اور ان کی آمدنی بھی اچھی ہے۔
انہوں نے سماجی کفالت کے نئے نظام کے حوالے سے کہا کہ نیا نظام سماجی کفالت اور ملازمت کو منسلک کرکے بنایا گیا ہے، یہ اس صورت میں نافذ ہوگا جب ایک خاندان کی آمدنی مقررہ حد سے زیادہ نہیں ہوگی
سعودی ذرائع کے مطابق الراجحی نے2021 کے دوران سعودائزیشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس32 پیشوں کی سعودائزیشن سے17 ہزار سعودی انجینیئرز کو ملازمتیں ملی ہیں۔16 ہزار اکاؤنٹنٹ سعودی تعینات ہوئے۔3 ہزار ڈینٹسٹ اور 6 ہزار فارماسسٹ سعودیوں کو ملازمت دی گئی۔
سعودی وزیر افرادی قوت نے بتایا کہ ملازمین کی بروقت تنخواہ بینکوں کے ذریعے ادا کرنے کا ہدف 80 فیصد تک پہنچ گیا ہے، وزارت نے تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے آن لائن سسٹم قائم کیا تھا اس کے بھی اچھے نتائج ملے ہیں۔