تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

سعودی عرب : پاسپورٹ سے متعلق تمام غیر ملکیوں کو ضروری ہدایات جاری

ریاض : سعودی محکمہ پاسپورٹ نے مملت میں مقیم تمام غیر ملکیوں کو پاسپورٹ کی تجدید اور نئے پاسپورٹ کے اندراج کے حوالے سے نئی ہدایت جاری کی ہیں۔

سعودی محکمہ پاسپورٹ "جوازات” کے قانون کے مطابق مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ جب بھی اپنے پاسپورٹ تجدید کرائیں تو نئے پاسپورٹ کا اندراج فوری طور پر جوازات کے سسٹم میں کرایا جائے۔

پاسپورٹ کے اندراج کو عربی میں "نقل معلومات” کہا جاتا ہے جس میں نئے پاسپورٹ کا نمبر اور مدت کے خاتمے کی تاریخ (ایکسپائری ڈیٹ ) کو جوازات کے سسٹم میں فیڈ کیا جاتا ہے

ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پر پوچھا ہے کہ ابشر سسٹم کے ذریعے پاسپورٹ کی نقل معلومات میں دشواری کا سامنا ہے، کیا کروں؟

جس کے جواب میں جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ ابشر پورٹل پر پاسپورٹ کی نقل معلومات کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاہم اگر کسی وجہ سے اس بارے میں دشواری کا سامنا ہو تو ابشر پورٹل پر فراہم کی جانے والی "تواصل” سروس کے ذریعے پیش آنے والی مشکل کے بارے میں مطلع کیاجائے۔

واضح رہے کہ "نقل معلومات” ہر نئے پاسپورٹ کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہے۔ اقامہ کی مدت ایک برس ہوتی ہے جبکہ پاسپورٹ کی میعاد پانچ سے 10 برس۔

جوازات کے سسٹم میں غیر ملکی کے پاسپورٹ کی تمام تفصیلات درج ہوتی ہیں، پاسپورٹ کی مدت ختم ہونے پراقامہ کی تجدید ہوتی ہے اور نہ ہی خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

خروج وعودہ کے لیے پاسپورٹ کی مدت چھ ماہ ہونی چاہیے تاکہ کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔ نئے پاسپورٹ کی نقل معلومات کےلیے ماضی میں کافی دشوار مرحلہ ہوتا تھا جس کے لیے جوازات کے دفتر میں مخصوص فارم بھرنے کے بعد پرانے اور نئے پاسپورٹ کی فوٹ کاپیاں بھی جمع کرانا ہوتی تھی۔ ابشر پورٹل کی سہولت سے اب ہرشخص مطلوبہ سروس گھر بیٹھے حاصل کرسکتا ہے۔

ابشر پورٹل پر لاگ ان کرنے کے بعد خدماتی (سروسز ) کے آپشن میں جائیں بعدازاں "خدمات” اس کے بعد "جوازات” کے براوز میں جاکر وہاں  "تواصل” کا آپشن موجود ہوتا ہے۔

تواصل سروس میں اپنے پاسپورٹ کی نقل معلومات کے حوالے سے درپیش مشکل کا اندراج کیا جاسکتا ہے۔ تواصل سروس کا مقصد لوگوں کو درپیش مشکلات کی صورت میں ان کا حل پیش کرنا ہوتا ہے۔

ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ سعودی عرب سے پانچ برس کے لیے ڈی پورٹ کیا گیا تھا، اب پانچ برس مکمل ہونے کے بعد کیا دوبارہ نئے ویزے پر مملکت آ سکتا ہوں؟

جوازات کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق جو غیر ملکی کارکن ترحیل کے ذریعے ڈی پورٹ ہوتے ہیں انہیں قانون میں ہمیشہ کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے وہ کسی نئے ورک ویزے پرمملکت نہیں آ سکتے صرف عمرہ یا حج ویزے پرہی مملکت آ سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ مملکت میں 14 مارچ 2021 سے نئے قوانین جاری کیے گئے ہیں۔ نئے قوانین سے قبل ڈی پورٹ ہونے والے تارکین کے لیے مخصوص مدت ہوتی تھی جسے گزارانے کے بعد وہ دوبارہ مملکت آ سکتے تھے مگر نئے قوانین کے بعد اس حوالے سے جوازات کے ٹوئٹر پرواضح طورپر کہا گیا ہے کہ شعبہ ترحیل سے جانے والے مملکت میں دوبارہ دوسرے ورک ویزے پر نہیں آسکتے۔

Comments

- Advertisement -