17.5 C
Dublin
ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

سعودی عرب کا بحیرہ احمر میں بڑھتی کشیدگی پر رد عمل

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: سعودی عرب نے بحیرہ احمر میں بڑھتی کشیدگی پر اظہار تشویش کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بحیرہ احمر میں یمن کے حوثیوں اور امریکی حملوں کے باعث خطے میں کشیدگی پریشان کن ہے اور ہم اس کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو میں کہا کہ ’میرا مطلب ہے کہ ہم بہت پریشان ہیں۔ آپ جانتے ہیں ہم خطے میں ایک بہت مشکل اور خطرناک وقت سے گزر رہے ہیں، اسی لیے ہم کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘

- Advertisement -

انھوں نے کہا ’’مملکت کو بہت تشویش ہے کہ یمن کے حوثیوں کے حملوں اور حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملوں کی وجہ سے بحیرہ احمر میں کشیدگی بے قابو ہو سکتی ہے اور خطے میں تنازع بڑھ سکتا ہے۔‘‘

غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی جاری، فلسطینی شہدا کی تعداد 25 ہزار ہو گئی

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا ’فرید زکریا‘ کو دیا گیا یہ انٹرویو آج اتوار کو نشر کیا جائے گا۔

گزشتہ کئی ہفتوں سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف بحری جہازوں پر ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے حملوں نے ایشیا اور یورپ کے درمیان تجارت میں رکاوٹ پیدا کر دی ہے، دوسری طرف غزہ میں جنگ کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، جس نے بڑی طاقتوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ مملکت بحری جہازوں کی آزادانہ نقل و حرکت پر یقین رکھتی ہے اور خطے میں کشیدگی کم کرنا چاہتی ہے، ہم جہاز رانی کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں اور یہ وہ چیز ہے جس کی حفاظت کی ضرورت ہے لیکن ہمیں خطے کی سیکیورٹی اور استحکام کا تحفظ بھی کرنا ہوگا، لہٰذا جتنا ممکن ہے ہم اس صورت حال پر قابو پانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں