تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

سعودی عرب : قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف گھیرا مزید تنگ

ریاض : وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے قانون محنت کی خلاف ورزیوں پر نئی سزاؤں کا عندیہ دیا ہے، سزاؤں کے چارٹ میں مقررہ جرمانے قانون محنت کی دفعہ 229 کی شق (الف) اور شق (ب) میں مذکور جرمانوں کی انتہائی حد کے 50 فیصد سے زیادہ نہیں ہوں گے۔

نئے چارٹ میں ایسی خلاف ورزیاں بھی شامل ہوں گی جو جرمانے کی انتہائی حد سے 50 فیصد سے زیادہ ہوں گی، سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایسے ادارے جن کے ملازمین کی تعداد 10 سے کم یا زیادہ ہو ان پر غلط معلومات پیش کرنے کی صورت میں 50ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

یہ سزا ان اداروں پر لاگو ہوگی جو اپنے کارکنان سے متعلق غلط معلومات حاصل کرکے حکومت سے ایسی سہولتیں حاصل کریں جن کے وہ حقدار نہیں۔

ایسے ادارے جن کے کارکنان کی تعداد دس سے کم یا زیادہ ہو ان پر مندرجہ ذیل خلاف ورزیوں کی صورت میں 20 ہزار ریال جرمانہ ہوگا، اس کے علاوہ ملازمت کے ویزے فروخت کرنا، ویزے بیچنے میں ثالثی کرنا، آجر کا غیر ملکی کارکن کو ورک پرمٹ کے بغیر ملازم رکھنا یا”اشعاراجیر” کے بغیر ملازمت فراہم کرنا شامل ہے۔

آجر کا سعودیوں کے لیے مختص اسامیوں پر کسی کو پیشہ ورانہ ورک پرمٹ کے بغیر ملازمت دینا۔ ایسے ادارے جن کے کارکنان کی تعداد 10 سے زیادہ ہو ان پر مندرجہ ذیل خلاف ورزیوں پر 25 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

50یا اس سے زیادہ کارکن خواتین والے ادارے کا بچوں کی نگہداشت کا مرکز قائم نہ کرنا یا ڈے کیئر سینٹر یا نرسری کا بندوبست نہ کرنا۔ ملازم خواتین کے چھ برس سے کم عمر کے دس یا اس سے زیادہ بچوں کی نگہداشت کا انتظام نہ کرنا۔

ایسے اداروں پر جن کے ملازمین کی تعداد دس سے کم ہو اور ایسے ادارے جن کے ملازمین کی تعداد دس سے زیادہ ہو پرمندرجہ ذیل صورتوں میں دس ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

آجر کا وزارت کی طرف سے مقرر کردہ صحت و سلامتی کے ضوابط اور تحفظ کے انتظامات نہ کرنا۔ پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے خطرات سے کارکنان کو بچانے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر نہ کرنا-

کانوں اور پتھر توڑنے والے مقامات پرکام کرنے والے عملے کے لیے مقرر سرکاری ہدایات کی پابندی نہ کرنا، ای سکیورٹی سسٹم یا مناسب سکیورٹی پہرے کا انتظام نہ کرنا، وزارت افرادی قوت نے دیگر خلاف ورزیوں پر 1000 سے 30 ہزار ریال تک کے جرمانے مقرر کیے ہیں

وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے بغیر لائسنس کے سعودیوں کو روزگار دلانے یا بیرون مملکت سے افرادی قوت درآمد کرنے یا بغیر لائسنس کے عملے کی خدمات مہیا کرنے والے ادارے پر 10 ہزار ریال جرمانہ مقرر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

ایسا ادارہ مستقل بنیادوں پر بند بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ وزارت افرادی قوت نے متعدد خلاف ورزیوں پرمزید 5 سے 30 ہزار ریال تک جرمانے بھی مقرر کیے ہیں۔

Comments

- Advertisement -