تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

سعودی عرب: ‘اسپانسر کے علاوہ دوسری جگہ کام کیا جا سکتا ہے’

ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن(جوازات) کا کہنا ہے کہ ‘اجیر’ سسٹم کے تحت اسپانسر کے علاوہ دوسری جگہ کام کیا جا سکتا ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جوازات کے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک شہری نے دریافت کیا کہ کیا آن لائن کھانا سپلائی کرنے پر قانونی گرفت ہے اور چیکنگ پر جرمانہ بھی ہوگا؟

سعودی محکمہ پاسپورٹ نے جواب دیا کہ مملکت کے قانون محنت کے مطابق غیر ملکی کارکن مملکت میں وہی کام کرنے کا اہل ہے جس کا ویزہ اسے جاری کیا گیا ہے۔

جوازات نے کہا کہ اگر کسی اور جگہ عارضی طور پر کام کیا جائے تواس صورت میں ’اجیر‘ کی سہولت حاصل کی جا سکتی ہے جس کے تحت قانونی طورپر سپانسر کے علاوہ دوسری جگہ کام کیا جا سکتا ہے۔

سعودی عرب سے اپنے وطن جانے والے ملازم کیلئے اچھی خبر!

خیال رہے کہ’اجیر‘ سسٹم کا مطلب عارضی طورپر کارکن کی خدمات حاصل کرنے کے ہیں۔ اگر فوڈ سپلائی کمپنی کے اقامہ پر رہتے ہوئے کام کیا جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ جوازات کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر آن لائن سوالات کے جواب دیے جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -