تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

بیرون ملک موجود اقامہ ہولڈر کے لیے حکام کی وضاحت

ریاض: سعودی حکام نے پاکستان سمیت 6 ممالک کے اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت کے حوالے سے وضاحتیں جاری کی ہیں۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی اعلیٰ قیادت کی جانب سے پاکستان سمیت 6 ممالک سے سفری پابندی ختم کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی مذکورہ ممالک میں رہنے والے اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک توسیع کرنے کے احکامات پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔

اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے جوازات کے ٹویٹر پر متعدد افراد کی جانب سے سوالات کیے جارہے ہیں، اس حوالے سے ایک شخص کا کہنا تھاکہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے، اقامہ چند دنوں میں ایکسپائر ہو جائے گا کیا ملنے والی شاہی رعایت کے تحت اقامہ کا تجدید ہوسکے گا؟

سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ پابندی والے ممالک میں گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کی سہولت کے لیے ان کے اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک توسیع کردی جائے گی۔

اعلیٰ قیادت کی جانب سے اقاموں اورخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات صادر ہونے کے ساتھ ہی جوازات اور نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون و اشتراک سے کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔

واضح رہے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع مرحلہ وار طریقے سے کی جارہی ہے تاہم یہ عمل باری باری کیا جائے گا، اس لیے وہ افراد جو تاحال اپنے ملک میں موجود ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ انتظار کریں، ان کی باری آنے پر اقامہ اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کردی جائے گی۔

خروج و نہائی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ خروج نہائی ویزہ جاری کروانے کے بعد فلائٹوں کی پابندی کے باعث وطن نہ جا سکنے پر کیا کیا جائے؟

اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزہ لگانے کے بعد اگر کسی بھی وجہ سے اسے استعمال نہ کیا جائے تو چاہیئے کہ ویزے کی مدت ختم ہونے سے قبل ہی اسے کینسل کروایا جائے بصورت دیگر جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔

واضح رہے کہ خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزے کے اجرا کے بعد اسے 60 دن کے اندر اندر استعمال کرنا ضروری ہے، ویزے کو استعمال نہ کرنے اور فائنل ایگزٹ پر جانے کا ارادہ منسوخ کیے جانے کی صورت میں لازمی ہے کہ کارکن کا اسپانسر اسے اپنے ابشر یا مقیم اکاؤنٹ سے کینسل کروائے۔

فائنل ایگزٹ کو کینسل کرواتے وقت اس امر کا بھی خیال رکھا جائے کہ اقامے کی مدت باقی ہو، اگر اقامے کی مدت ختم ہوگئی ہے تو فائنل ایگزٹ کینسل کروانے کے فوری بعد اقامہ تجدید کروایا جائے۔

قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائری پر پہلی بار 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، دوسری بار جرمانے کی رقم دگنی کردی جاتی ہے اور تیسری بار غیر ملکی کارکن کو مملکت سے بے دخل کردیا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -