تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

سعودی عرب، پاسپورٹ کی مدت کم یا ختم ہونے کی صورت میں واپسی کیسے؟

ریاض: سعودی عرب میں مقیم غیرملکی کارکنان کو کئی قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا بھی رہتا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں مقیم ایک کارکن نے محکمہ پاسپورٹ اور امیگریشن ’جوازات‘ پر ویزہ کی معلومات کے حوالے سے سوال کیا، عام طور پر اس صورت حال کا سامنا بیشتر کارکنان کو کرنا پڑتا ہے۔

سوال: ’میں 6 ماہ کی چھٹی پر جانا چاہتا ہوں جبکہ پاسپورٹ کی مدت صرف تین ماہ اور دس روز باقی ہے، کیا اس معاملے میں خروجِ و عودہ یا سفارت خانے سے پاسپورٹ کی تجدید کرانا لازمی ہے؟‘۔

محکمہ پاسپورٹ اور امیگریشن کے حکام نے جواب دیا کہ ’قانون کے مطابق خروج و عودہ ویزا حاصل کرنے کے لیے پاسپورٹ کی مدت تین ماہ سے زائد ہونا ضروری ہے، اسی صورت میں ویزے کا اجرا کیا جاسکتا ہے‘۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں مقیم تارکین کو بیرون ممالک سفر کرنے کے لیے خروج وعودہ (ایگزیٹ ری انٹری ویزا) حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے، اگر کسی بھی غیر ملکی کے پاسپورٹ کی میعاد تین ماہ سے کم ہو تو اُسے ویزا جاری نہیں کیا جاسکتا۔

سوال: اپنے وطن میں پاسپورٹ کی مدت ختم ہونے اور نیا بنوانے پر کیا کرنا چاہیے؟

وہ تارکین جو چھٹی پر ہوں اور اسی دوران اُن کے پاسپورٹ کی مدت ختم ہونے کے قریب پہنچ جائے تو انہیں فوراً اپنا پاسپورٹ نیا بنوانا چاہیے کیونکہ دوبارہ داخلہ اسی صورت میں ممکن ہوسکتا ہے۔

جوازات کے حکام کا کہنا تھا کہ ’ایسا کارکن اپنے ساتھ نیا اور پرانا دونوں پاسپورٹ ایک ساتھ رکھے اور امیگریشن کاؤنٹر پر یہ دکھا دے تو اُسے روکا نہیں جائے گا، بعد ازاں محکمے کے کسی بھی ذیلی ادارے جاکر پاسپورٹ کا اندراج کرادے تاکہ مستقبل میں کسی بھی پریشانی سے محفوظ رہ سکے۔

سوال: ایک اور غیرملکی کارکن نے دریافت کیا ہے کہ ’اگرغیر ملکی کارکن کی موت واقع ہوئے اور اس کا اقامہ بھی ایکسپائر جبکہ لواحقین تدفین اپنے ملک میں کرنا چاہتے ہوں اس صورت میں کیا کرنا ہوگا؟

اس سوال کے جواب پر حکام کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ادارہ احوال المدنیہ (سول افئیرز) سے رجوع کریں جہاں سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا بعد ازاں جوازات سے رجوع کریں جس کےلیے ابشر اکاونٹ کے پورٹل ’رسائل والطلبات‘ کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے پولیس رپورٹ، گورنریٹ اور متوفی کارکن کے سفارت خانے سے حاصل کیا گیا این اوسی سسٹم میں اپ لوڈ کی جائے تاکہ خروج کی کارروائی مکمل کی جاسکے۔

اس حوالے سے میڈیکل رپورٹ کے علاوہ کارگو کے لیے انشورنس پالیسی کا ہونا بھی ضروری ہے جو میت کوکارگو کرنے کےلیے ضروری ہوتی ہے۔

Comments

- Advertisement -