لاہور: خوارزمی سائنس سوسائٹی کی کاوشوں سے سے لاہور میں دو روزہ کامیاب سائنس میلے کا انعقاد کیا گیا‘ جس میں ملک کے ہونہاروں نے ملکی اور غیر ملکی ماہرین کی موجودگی میں سائنس کے میدان میں اپنی قابلیتوں کے جوہر دکھائے۔
تفصیلات کے مطابق ۲۷اور۲۸ جنوری ، ۲۰۱۸ کو لاہور میں سائنس میلے کا انعقاد کیا گیا۔ یہ میلہ سائنسی کرشموں کا دوسرا بڑا جشن تھا۔میلےمیں سائنس اور ٹیکنالوجی کی حیرت انگیز نمائشوں اور تجربوں کے ذریعے طلبہ و طالبات کو سائنس بطور شعبہ اختیار کرنے کی ترغیب دی گئی۔اس کے علاوہ ملک اور دنیا کے دیگر حصوں سے سائنس دان آئے اور میلے میں شرکت کی؛ ان سائنس دانوں میں خانہِ ریاضیات ، اصفہان سے شرارہ دستجردی اور بوسٹن یونیورسٹی سے ڈاکٹر محمد حامد زمان شامل تھے۔
لاہور کے نجی تعلیمی ادارے میں قائم ہونے والے اِس عارضی عجائب گھر میں تقریباً سترسرکاری اور غیر سرکاری تنظیمیوں اور افراد نے شرکت کی۔ ان سائنسی مظاہرہ کاروں میں پاکستان سائنس کلب، لاہور فلکیاتی سوسائٹی، پی سی ایس آئی آر، میکستان، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڑ، ایجاد ٹیک، روبوکڈز، علامہ اقبال میڈیکل کالج، لمز، گونمنٹ کالج اور سیکوز یونیورسٹی کے علاوہ ملک بھر کے چیدہ چیدہ سائنسی ادارے شامل تھے۔ اس کے علاوہ ایران سے تعلق رکھنے والے خانہِ ریاضیات، اصفہان نے بھی میلے میں حصہ لیا۔ اس سلسلے میں اصفہان سے دو ماہرینِ ریاضیات لاہور تشریف لائیں۔
میلے میں اسلامی طرزِ تعمیر، روبوٹکس، انسانی جسم کی ساخت، بنیادی طِب، فزکس، کیمیا، حیاتیات، خوردبینی جانور، فلکیات، شمسی توانائی اور دیگر شعبوں پہ روشنی ڈالی گئی۔ میلے میں مختلف کاریگر اور مستریوں نے بچوں کو اپنے تکنیکی مظاہر سکھائے اور لوک صنعتی دانش میں استعمال میں آنےوالی سائنسی تکنیکات کا مظاہرہ بھی کیا۔
اس کے علاوہ مختلف سکولوں اور کالجوں کے طلبہ نے بھی اپنے سائنسی ماڈل پیش کیے۔ ننھے سائنس دانوں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ننھے ہزیر اعوان، معیز مدسر، ایلسہ کھوکھر اور ایمن راجپوت نے اپنی ایجادات اور سائنسی معلومات سے عوام کو حیران کر دیا۔گیارہ سال کے معیز مدسر نے پھلوں سے ڈی این اے الگ کر کے نہ صرف عوام کو حیران کر دیا بلکہ یہ مظاہرہ دوسرے بچوں کے لیے بھی حوصلے اور ہمت افزائی کا سبب بنا۔
میلے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ ایونٹ ہمارے ابھرتے ہوئے سائنس دانوں کو اپنی ایجادات کو منظرِعام پر لانے کا موقع دے گا۔ انسان چاہے عمر کے کسی بھی حصے میں ہو، اس کے اندر کا تجسس نہیں مرتا۔بالکل اسی جذبے کو بانٹنے کے لیے ہم ہر طبقے اور ہر عمر کے لوگوں کو اس میلے میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔
لاہور میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا سائنس میلہ ہے اس سے قبل خوارزمی سائنس سوسائٹی خیبر پختواہ اور وسطی پنجاب میں اسی نوعیت کے کئی کامیاب میلوں کا انعقاد کرچکی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔