جمعہ, مئی 9, 2025
اشتہار

سائنس کی بڑی کامیابی، پانی سے مشابہ برف بنالی

اشتہار

حیرت انگیز

سائنس دان برف کی نئی قسم بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو کہ نہ ہی تیر سکتی ہے اور نہ ہی ڈوب سکتی ہے۔

سائنسدانوں نے برف کی اس نئی قسم کو درمیانی کثافت والی بے شکل برف (میڈیم ڈینسٹی ایمورفس آئس) کا نام دیاہے،انہوں نے کہا کہ اس کی ہیئت سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ عمومی کرسٹل کی شکل والی برف نہیں بلکہ اس کے مالیکیول میں ترتیب کی بے قاعدگی اس کی شکل مائع پانی جیسی کردیتی ہے۔

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ مشتری جیسے سیاروں سے آنے والی سمندری قوتوں کی وجہ سے عام برف بھی اس طرح کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔

تجربے کیلئے سائنسدانوں نے ’بال مائننگ‘ نامی ایک عمل کا استعمال کیا جس میں عام برف کو اسٹیل کی گیندوں کے ساتھ ملا کر ایک جار میں ہلایا گیا جو کہ منفی 200 ڈگری تک ٹھنڈا تھا۔

تجربے کے نتیجے میں بننے والی برف کی شکل بے ساختہ تھی اور مائع حالت میں پانی سے مماثلت رکھتی تھی،اس کو میڈیم ڈینسٹی ایمورفوس آئس (ایم ڈے اے ) کا نام دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  نظام شمسی میں نئے چاند دریافت، کس سیارے کے چاندوں کی تعداد زیادہ ہوگئی؟

تجربہ کرنے والی ٹیم کا مزید کہنا ہے کہ ایم ڈی اے بیرونی نظام شمسی کے برفیلے چاندوں کے اندر موجود ہو سکتا ہے۔

یونیورسٹی کالج لندن سے تعلق کھنے والے سینئر مصنف پروفیسر کرسٹوف سیلزمن کا کہنا تھا کہ پانی زندگی کی بنیاد ہے، ہمارا وجود اس پر انحصار رکھتا ہے، اس کی تلاش کے لیے خلائی مشن روانہ کیے گئے لیکن سائنسی نقطہ نظر سے اس کو صحیح نہیں سمجھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سائنس دان برف کی بیس کرسٹل اقسام جانتے ہیں لیکن بے شکل برف کی اب تک صرف دو اقسام ہی معلوم ہوسکی تھیں جن کو زیادہ کثافت اور کم کثافت والی برف کے طور پر جانا جاتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں