تازہ ترین

سیکورٹی گارڈ کی فائرنگ سے شہری کی ہلاکت : تحقیقات میں اہم انکشاف

کراچی : گلشن اقبال کے اسپتال میں اناڑی سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے بے گناہ شخص کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات میں اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے کے مطابق سیکیورٹی گارڈ زبیر کو ڈیوٹی پر رکھنے کے بعد کسی قسم کی تربیت نہیں دی گئی اسے گن صرف لوڈ کرنا آتی تھی اسے ان لوڈ کرنا نہیں جانتا تھا۔

گرفتار سیکیورٹی گارڈ نے سوال پوچھنے پر بتایا کہ ایک روز قبل شام کو کھیلتے کھیلتے گن لوڈ کی تھی اور پورا دن اور واقعہ پیش آنے تک کسی کو گن لوڈ کرنے کا نہیں بتایا۔

کمپنی کی جانب سے تربیت نہ دینے کے باوجود سیکیورٹی گارڈ کو بندوق تھما دی گئی، واقعے کی ایف آئی آر میں بنگش سیکیورٹی کمپنی کا نام شامل نہیں کیا گیا۔

سیکیورٹی گارڈ کا کہنا تھا کہ شرمندگی کی جہ سے کسی سے گن ان لوڈ کرنے کے بارے میں پوچھ نہیں رہا تھا، گزشتہ روز غیرتربیت یافتہ گارڈ نے بیٹھے بیٹھے بےدھیانی سے بٹن دبا دیا جس سے سامنے بینچ پر سویا ہوا ایک بے گناہ شخص ابدی نیند سوگیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ کے قریب اسپتال کے اندر سیکیورٹی گارڈ کی اتفاقیہ گولی لگنے سے ٹنڈو آدم سے تیماداری کے لیے آنے والا شخص گلزار جاں بحق ہوگیا تھا۔

پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے گارڈ کو گرفتارکرلیا گیا، ملزم سیکیورٹی گارڈ زبیر کی عمر 18سال ہے، ملزم 10 روز قبل سیکیورٹی کمپنی میں بھرتی ہوا تھا۔

مزید پڑھیں : گارڈ کی فائرنگ سے شہری کی ہلاکت کی فوٹیج سامنے آگئی 

یاد رہے کہ جامشورو کا رہنے والے ملزم زبیر کی عمر سترہ سے اٹھارہ سال کے درمیان ہے۔ وہ اب تک اپنا شناختی کارڈ بھی پیش نہیں کرسکا ہے۔ کم عمر غیرتربیت یافتہ سیکورٹی گارڈ کے ہاتھ میں اسلحہ تھمانے والی کمپنی کا نام بھی ایف آئی آر میں شامل نہیں کیا جاسکا۔

Comments

- Advertisement -