تازہ ترین

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

برطانیہ میں 138 سال بعد گرم ترین مہینہ

لندن : برطانیہ میں گزشتہ سال شدید ترین گرمی سے بے حال ہوکر ساڑھے چار ہزار سے زائد لوگ زندگی کی بازی  ہار گئے تھے۔

سال 2022کے گرم ترین دنوں میں ملک میں درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کر گیا تھا، تاہم رواں سال ستمبر 2023کو گزشتہ 138 سال بعد برطانیہ کی تاریخ کا گرم ترین مہینہ قرار دیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں ماہ ستمبر کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی وجہ سے 1884 کے بعد سے سب سے گرم ترین مہینہ قرار دیا گیا ہے۔

برطانوی محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق 1884 کے بعد سے اب تک یہ سب سے گرم ترین ستمبر تھا، ملک بھر میں اوسط درجہ حرارت 15.2 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

برطانیہ میں اس ستمبر میں ریکارڈ کیے گئے 16.7 ڈگری سینٹ گریڈ درجہ حرارت نے ستمبر 2006 میں ریکارڈ کیے گئے 16.5 ڈگری کے سابقہ ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔

ویلز میں ستمبر میں ریکارڈ کیا گیا 15.6 سینٹی گریڈ درجہ حرارت 2006 کے 15.2 سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔

شمالی آئرلینڈ میں 14.2 ڈگری کا اوسط درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جو اس خطے میں اب تک ریکارڈ کیا گیا سب سے زیادہ درجہ حرارت تھا۔

اسکاٹ لینڈ میں اوسط درجہ حرارت 12.8 سینٹی گریڈ کے ساتھ، یہ ریکارڈز کے مطابق تیسرا گرم ترین ستمبر تھا۔

ملک بھر میں درجہ حرارت میں اضافے کے علاوہ پورے ستمبر میں اوسط سے تقریباً ایک تہائی زیادہ بارش ہوئی۔

مزید پڑھیں : برطانیہ میں گرمی سے ریکارڈ اموات، رپورٹ نے ہوش اڑا دیئے

میٹ آفس کی طرف سے دیے گئے بیان میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ برطانیہ میں ستمبر میں اوسط درجہ حرارت 15.2 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنا انسانوں کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلیوں کے بغیر تقریباً ناممکن ہے۔

Comments

- Advertisement -