اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹرسلیم ایچ مانڈوی والا کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوٴس میں منعقد ہوا جس میں جعلی نوٹوں کی روک تھام کے لئے اہم فیصلے کئے گئے۔
اجلاس میں ڈپٹی گورنر نے قائمہ کمیٹی کو جعلی نوٹوں کی روک تھام کیلئے بنک دولت پاکستان کی طرف سے انتظامات بارے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بنک کے بنیادی افعال میں سے ایک کرنسی جاری کرنا ہے جعلی کرنسی کی گردش روکنے کیلئے بنیادی ذمہ داری تعزیرات پاکستان کی دفعہ 489اے بی سی ڈی اور ای کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہے۔
جعلی نوٹوں کی روک تھام کیلئے یہ بات یقینی بنائی جاتی ہے کہ بنک نوٹوں جدید ترین سیکیورٹی خصوصیات شامل کریں بنکاری نظام سے کوئی جعلی نوٹ گردش نہ کرے اورعوام میں بنک نوٹوں کی سیکیورٹی اور خصوصیات کے بارے میں آگاہی پیدا ہو جس پررکن کمیٹی کامل علی آغا نے کہا کہ بنکوں کے اندر سے بھی جب لوگ پیسے لیتے ہیں تو ان میں جعلی نوٹ ہوتے ہیں بنک والے بھی بے بس ہیں انکو ادائیگی کرنی پڑتی ہے۔
ڈپٹی گورنر نے قائمہ کمیٹی کو یہ بھی بتایا کہ 2جنوری 2017 سے تمام بنک صرف تصدیق شدہ کیش کی ترسیل کرسکیں گے اوربنک اپنے کیش پروسیسنگ مراکز قائم کریں گے یا دوسرے بنکوں سے سہولیات حاصل کریں گے۔
ایس بی پی بی ایس سین نے پہلے سے ہی تیز رفتار کیش سورٹنگ اور تصدیق کرنیوالی مشینوں کے حصول کا عمل شروع کر دیا ہے مارچ 2016تک مشینوں کی تنصیب مکمل ہو جائیگی ۔ اس کیلئے ہم نے ٹینڈر بھی جاری کر دیے ہیں اور دو مشینوں کی مالیت چار سو ملین روپے ہیں البتہ ہر بنک کو یہ مشین فراہم نہیں کی جا سکے گی اس لئے یہ بھی تجویز دی جا رہی ہے کہ بنک مل کر مشین خریدیں۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ڈالروں کو پن کے ذریعے سٹیپل کیا جاتا ہے جب لوگ خرید کر باہر جاتے ہیں تو باہر کے لوگ انہیں ماننے سے انکار کر دیتے ہیں ۔قائمہ کمیٹی نے متبادل طریقہ کار اختیار کرنے کی شفارش کر دی ۔کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ اصلی نوٹ کی آگاہی بارے حکومت پبلک میسج ڈیکلیئر کرے اور اسے تمام چینلز پردکھایا جائے تاکہ لوگ اصل اورنقل میں تمیز کرسکیں۔ ڈپٹی گورنر نے نے پاکستان کرنسی کی قدر میں کمی کی وجوہات بارے بھی کمیٹی کو تفصیلی آگاہ کیا۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں این ٹی منی لانڈرنگ بل اورسٹیٹ بنک آف پاکستان ترمیمی بل 2015پر بھی تفصیلی بحث کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا آئندہ اجلاس میں ان بلز کے بارے فیصلہ کیا جائیگا۔
کمیٹی اجلاس میں سینیٹرز الیاس احمد بلور عائشہ رضا فاروق، کامل علی آغا اور مسز نزہت صادق کے علاوہ سیکریٹری خزانہ ، ڈپٹی گورنر سٹیٹ بنک پاکستان ، ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ و دیگر علیٰ حکام نے شرکت کی۔