تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

شاہ محمود قریشی کی مختلف ممالک کے خارجہ حکام سے ملاقات

نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اور برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر گفتگو ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر سے ملاقات کی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور خطے کے امن کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خارجہ نے اسلام تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ گروپ اجلاس بلانے پر سعودی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ گروپ ہنگامی اجلاس سے مسئلے پر دنیا کی توجہ مبذول ہوئی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ مسلمان او آئی سی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ او آئی سی کو کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف مسلسل آواز بلند کرنا ہوگی۔

دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں امن کے لیے مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے کا عزم بھی کیا۔

بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ مسلمانوں کو محصور کر رکھا ہے، کرفیو سے مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے، ذرائع مواصلات پر پابندی ہے، اصل حقائق سامنے نہیں آرہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت تاثر دے رہا ہے مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر ہیں، حقیقت بھارت کے مؤقف کے بالکل برعکس ہے۔ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی چاہتا ہے۔ بھارت کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلنا چاہتا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت پورے خطے کے امن کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، آئی آر سی جیسی انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کو آگے آنا ہوگا، 80 لاکھ نہتے کشمیریوں کو بھارتی ظلم سے بچانے کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا

Comments

- Advertisement -