کراچی: ممتاز عالم دین مرحوم علامہ سید شاہ تراب الحق قادری کے بڑے صاحب زادے چئیرمین پاکستان سنی موومنٹ شاہ سراج الحق قادری 16 مئی منگل کی رات دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے، جس کے بعد اب ان کے چھوٹے بھائی شاہ فریدالحق کی جانب سے یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ مرحوم شاہ سراج کو ایکسائز پولیس کی وجہ سے دل کا دورہ پڑا۔
شاہ فریدالحق کے مطابق بہادرآباد کے مختلف مقامات پر ایکسائز پولیس کے اہلکار 5 موٹر سائیکلوں اور ایک موبائل میں چھاپے مار رہے تھے، اسی دوران وہ ہمارے گھر کے باہر پہنچے اور زبردستی علاقے کے لڑکوں کو موبائل میں ڈالنے لگے۔
شاہ سراج الحق نے اوپر سے ماجرہ دیکھا تو نیچے آئے، پولیس اہلکار شاہ سراج الحق قادری کے بیٹے کے پیچھے بھی بھاگے، شاہ سراج الحق نے اہلکاروں کو اپنا تعارف کروایا تو وہ تلخ کلامی کرتے ہوئے واپس موبائل میں بیٹھے اور ریورس کرنے لگے جس میں کئی لڑکوں کو اٹھا کر ڈال دیا گیا تھا۔
جب علاقہ مکین ان کے پیچھے گئے تو گلی کے کونے پر موبائل میں موجود اہلکاروں نے شدید فائرنگ کر دی، جس کی آواز سن کر شاہ سراج الحق کرسی پر بیٹھے بیٹھے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔
اس حوالے سے شاہ فریدالحق قادری کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے اور ان کی جانب سے فراہم کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں شاہ سراج کو ایک کرسی پر بٹھاتے دیکھا جا سکتا ہے اور ایکسائز پولیس کے واپس جانے کے کچھ ہی لمحے بعد شاہ سراج الحق قادری کو کرسی پر ہی گرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس کے بعد علاقہ مکین بھاگتے ہوئے آئے اور تین سے چار لڑکوں نے شاہ سراج الحق قادری کو اٹھایا اور اسپتال لے کر دوڑے، مرحوم کے بھائی شاہ فریدالحق قادری کا کہنا ہے کہ ایکسائز موبائل میں آنے والے کچھ افراد اور موبائل کی شناخت کر لی گئی ہے جن کے خلاف قانونی مشیروں سے مشاورات کے بعد مقدمہ درج کروائیں گے۔