تازہ ترین

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

ارشد شریف شہید کے قاتلوں کے انجام تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، پی ایف یو جے

اسلام آباد : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس پی ایف یو جے کے عہدیداران نے کہا ہے کہ ہم ارشد شریف شہید کے قاتلوں کے انجام تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

تفصیلات کے مطابق 3 مئی یوم عالمی صحافت کے موقع پر پی ایف یو جے کی جانب سے سینئر صحافی شہید ارشد شریف کی یاد میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہونے والی تقریب میں سینئر صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ آج 3مئی کا دن پی ایف یو جے نے شہید ارشد شریف کے نام منسوب کیا ہے، کوئی بھی ہتھکنڈا استعمال کریں ہم اپنے شہید ساتھی کیلئے آواز اٹھاتے رہیں گے، پی ایف یو جےجس مہم کو آگےلے کر چل رہی ہے تمام صحافی اور اینکرحضرات کو ساتھ دینا چاہئے۔

صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایف یو جے کا فیصلہ ہے، 3مئی شہید ارشد شریف کے نام سے منایا جائے گا، شہید کے قتل کے کیس میں وہی کمیٹیوں پر کمیٹیاں بن رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم آج بھی سوگواران ہیں، یہ ہمارے لئے ٹیسٹ کیس ہے، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہم بھول جائیں گے تو ایسا نہیں ہوگا، ہم شہید کے قاتلوں کے انجام تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

صدر آر آئی یو جے عابد عباسی نے کہا کہ اسلام آباد صحافیوں کیلئے خطرناک شہر بنتا جا رہا ہے، اس شہر میں56سے زائد واقعات ہوچکے ہیں، اس حوالے سے پنجاب دوسرے نمبر پر رہا ہے، آج شہید ارشد شریف کے نام سے ڈے منایا جارہا ہے، آج کے دور میں خواتین صحافیوں کو بھی ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر انسانی حقوق چوہدری شفیق کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو ہر طرح سے ہراساں کیا جاتا ہے۔ عام شہری کی سنتے نہیں اور صحافیوں کے معاملے پر ایف آئی اے گھر پہنچ جاتی ہے، الیکٹرونکس کرائم ایکٹ کا غلط استعمال کیا جارہا ہے، پی ٹی اے کے تحت پولیس کو اختیارات دینے کی ہم نے مخالفت کی۔

سابق صدر آر آئی یو جے مبارک زیب کا کہنا تھا کہ ارشد شریف شہید کے حوالے سے میٹنگ ہوئی اور کچھ فیصلے ہوئے ہیں، پہلے کسی صحافی کو گرفتار کیا جاتا تھا ن لیگ، پیپلزپارٹی آواز اٹھاتی تھی، بدقسمتی سے گزشتہ ایک سال میں میڈیا کے ساتھ جو ہوا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

سینئرصحافی ناصر زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں صحافت کبھی بھی آزاد نہیں رہی، قوانین میں ریفارمز تک نہیں لائی جا سکیں، آمریت ہو یا سول حکومت میڈیا پر پابندیاں ہمیشہ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پروگریسو قوانین چاہتے ہیں، فریڈم آف پریس ہمارا بنیادی حق ہے، جو انقلاب آچکا ہے اس کو روکا نہیں جا سکتا، ڈیجیٹلائزیشن کو روکنے کیلئے پہلا کام نواز دورمیں شروع ہوا، شاہد خاقان عباسی نے پیکا ایکٹ متعارف کرایا۔

صحافیوں کو فوری انصاف فراہم کیا جائے، پی ایف یو جے کی قرار داد

سیمینار میں پی ایف یو جے کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ شہید ارشد شریف اور دیگر صحافیوں کو فوری انصاف فراہم کیا جائے، ارشد شریف کا کینیا میں قتل موجودہ حکومت پر کالا داغ ہے۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کا قتل سپریم کورٹ آف پاکستان کیلئے ٹیسٹ کیس ہے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کے باوجود معاملے پر پردہ ڈالا جارہا ہے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے2ارکان کے تبادلے نے بھی سوالات کو جنم دیا ہے۔

متن میں لکھا ہے کہ کمیٹی نے ملک چھوڑنے اور کینیا میں شہادت کی وجوہات پر رپورٹ دی تھی، حیرت ہے کہ عدالت نے جے آئی ٹی بنائی، رپورٹ آئی مگر معاملہ لٹکا ہوا ہے، ارشد کے قتل کی تحقیقات کے لئے وزیراعظم یواین سیکریٹری جنرل کو خط لکھیں اوراقوام متحدہ سے مدد طلب کریں۔

قرارداد کے متن کے مطابق وزیراعظم کینیا حکومت کے عدم تعاون پر اقوام متحدہ سے بات کریں، پی ایف یو جے صحافیوں کے قتل کی تحقیقات میں حکام کی بےحسی پرآواز اٹھارہی ہے اور صحافیوں کی حفاظت کیلئے انشورنس اور ٹریننگ کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔

حکومت جرنلسٹس اینڈ میڈیا پریکٹشنر ایکٹ2021کے تحت چیئرمین اور ممبرز کا اعلان کرے جرنلسٹس اینڈ میڈیاپریکٹشنر ایکٹ خوش آئند ہے جس کا کریڈٹ شیریں مزاری کو جاتا ہے، موجودہ وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کیلئے اب یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت نے پہل کرتے ہوئے رشیداے رضوی کی سربراہی میں کمیشن بنایا، توقع کرتے ہیں کہ سندھ میں صحافیوں پرحملے کےکیسز کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔

پی ایف یوجے نے کےپی، بلوچستان اور فاٹا میں بھی صحافیوں کو دی جانے والی دھمکیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کو شورش زدہ علاقے میں بغیر سیکیورٹی اور ٹریننگ نہ بھیجا جائے۔

Comments

- Advertisement -