تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

شاہد احمد دہلوی کا 81 سال قدیم "ساقی” کا جاپان نمبر، سن 2019 میں

ایک ایسی نایاب کتاب، جو 81 برس قبل بڑے اہتمام سے، تحقیق کے بعد شایع کی گئی، اور پھر وقت کے طوفانوں میں‌ گم ہوئی، اگر اچانک آپ کے سامنے آ جائے، سن 2019 میں، تو مسرت اور حیرت کے احساسات بیک وقت آپ کو اپنے حصار میں لے لیں گے۔

کچھ یہی معاملہ 1936 میں‌ شایع ہونے والے ممتاز ادبی جریدے ساقی کے جاپان نمبر کا ہے، جسے ایک دیوانے کی کھوج نے فیس بک اور ٹویٹر کے اس دور میں‌ ہمارے سامنے پھر پیش کر دیا.

81 برس قبل منصہ شہود پر آنے والے ساقی کے جاپان نمبر کی اشاعت ایک معنوں میں اس کلاسیک کی بازیافت ہے، مگر بہت سے افراد کے لیے یہ دریافت ہی ہے کہ اکثریت اس سے لاعلم تھی۔

ہاں، چند نے اس کا نام سنا تھا، چند نے اسے پڑھا تھا، یہ نمبر چند کتب خانوں میں بھی ضرور موجود ہوگا، مگر شاید اپنی اہمیت کے پیش نظر اسے ان کتب خانوں کے تاریک گوشوں ہی میں محفوظ خیال کیا گیا، اسی لیے یہ بہت محدود ہوگیا۔

البتہ اب یہ ہمارے سامنے آگیا ہے، اور یہ ممکن ہوا، جاپان قونصل خانے، ادبی تنظیم ’’پاکستان جاپان ادبی فارم‘‘ اور خرم سہیل کے وسیلے۔

سن 1936 میں ساقی کے جاپان نمبر میں شایع ہونے والے اشتہارات

اپنے صحافتی سفر کا انٹرویو نگاری سے آغاز کرنے والے خرم سہیل نے خود کو کسی ایک شعبے تک محدود نہیں رکھا، کالم لکھے، انتظامی امور، ریڈیو، ڈیجیٹل میڈیا کا تجربہ کیا، اپنے خیالات و نظریات کی وجہ سے کچھ متنازع بھی ٹھہرے، مگر اپنے ارادے، استقامت اور لگن کے وسیلے وہ ایک کے بعد ایک دل لبھانے والی کتابیں ہمارے سامنے لاتے رہے۔ جہاں ان کے ہم عصر اپنی تخلیقات ناشر تک لے جانے کی بابت سوچتے رہے، انھوں نے ناشر کو خود تک پہنچنے کے لیے قائل کر لیا۔ ساقی کا جاپانی نمبر بھی ایسی ہی کوشش ہے۔

خرم سہیل

جسے مکمل طور پر، قدیم ہجے کے ساتھ، اس زمانے میں شایع ہونے والے اشتہارات سے سجا کر پورے اہتمام سے پیش کیا گیا ہے۔

جب ہم اس بیش قیمت نمبر کو دیکھتے ہیں، تو ہمارے دل شاہد احمد دہلوی اور ان کے ساتھیوں کے لیے احترام سے بھر جاتے ہیں۔ اس زمانے میں جب یوٹیوب نہیں تھا، وکی پیڈیا اور گوگل نہیں تھا، جاپان سے متعلق معلومات کا حصول سہل نہیں تھا، ان کی ٹیم نے انتھک محنت کی۔

اس کتاب کو دیکھ کر ہمارے دلوں میں شاہد احمد دہلوی کو خراج تحسین پیش کرنے کی خواہش ہمکنے لگتی ہے، ساتھ ہی یہ خواہش بھی پیدا ہوتی ہے کہ آج پھر ایک جاپان نمبر نکالا جائے، جو دوسری جنگ عظیم، سرد جنگ اور 9/11 جیسے تاریخ بدل دینے والے واقعات پر جاپانی ادیبوں‌ کا نقطہ نگاہ، ردعمل اور تخلیقات ہم تک پہنچائے کہ ان ہی واقعات نے دنیا بھر کے ادب کو وہ رنگ دیا، وہ رخ دیا، جس نے ہمیں گروہدہ بنایا۔

آج پھر ایک جاپان نمبر نکالنے کا خیال ناممکن تو نہیں، مگر مشکل ضرور ہے. یہ مشکل آسان ہوسکتی ہے ارادے، استقامت اور لگن سے، کیوں‌ کہ یہ تین جادوئی عناصر ہی خوابوں کو حقیقت کا روپ دیتے ہیں.

اور ان ہی عناصر کے طفیل شاہد احمد دہلوی کا 81 سال قدیم جاپان نمبر، سن 2019 میں ہمارے سامنے آجاتا ہے.

Comments

- Advertisement -