تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

بنگلہ دیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن ’’نائیک‘‘ بننا چاہتے ہیں؟

بنگلہ دیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن کا کرکٹ کے معاملات سدھارنے کے لیے رول ماڈل بھارتی فلمی کردار نائک ہے اور وہ کچھ ایسا ہی کرنا چاہتے ہیں۔

بنگلہ دیش کے مایہ ناز آل راؤنڈر اور سابق کپتان شکیب الحسن نے گزشتہ دنوں کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کو ایک انٹرویو میں اپنے ہی ملک کی بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے کمتر قرار دیا تھا اور اس کے مقابلے میں پاکستان سپر لیگ کی تعریف کی تھی۔

بی پی ایل پر کڑی تنقید پر کرک انفو کی جانب سے ان سے سوال کیا گیا کہ اگر آپ کو موقع ملے تو آپ کیسے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کو بہتر بنائیں گے؟ جس کا آل راؤنڈر نے بڑے ہی دلچسپ انداز میں جواب دیا۔

شکیب الحسن نے کرک انفو کے میزبان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بھارتی فلم نائیک دیکھی ہے نا؟ اگر آپ کچھ کرنا چاہتے ہیں تو آپ ایک دن میں بھی کرسکتے ہیں۔ اگر یہ مجھے بی پی ایل کا سی ای او بنائے تو میں ایک دو ماہ میں اسے ٹھیک کرسکتا ہوں۔

شکیب نے اس حوالے سے اپنا پروگرام دیتے ہوئے بتایا کہ اگر انہیں موقع ملا تو وہ بی پی ایل کا ڈرافٹ اور کھلاڑیوں کی آکشن( بولی) وقت پر کرائیں گے اور موجودہ تمام جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس ٹورنامنٹ کو بہتر طریقے سے نشر کراؤں گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کوشش کروں گا بی پی ایل کا انعقاد اس وقت کیا جائے جب دوسری لیگ ختم ہوچکی ہوں، تاکہ کھلاڑی یہاں کھیلیں۔

یہ بھی پڑھیں: شکیب الحسن نے بنگلہ لیگ کو کمتر قرار دیدیا، پی ایس ایل کی مدح سرائی

واضح رہے کہ آل راؤنڈر نے کرک انفو کو انٹرویو میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کو پی ایس ایل اور سی پی ایل سے بھی کم درجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی پی ایل کئی ممالک میں نشر کیا جاتا ہے لیکن پھر بھی اس لیگ میں کھلاڑیوں کی شاندار پرفارمنس کی اہمیت پی ایس ایل اور کیریبیئن پریمیئر لیگ سے کم ہے کیونکہ اس ٹورنامنٹ کو کوئی بھی نہیں دیکھتا۔

Comments

- Advertisement -