اسلام آباد: مسلم لیگ ن میں بھی نوازشریف کے بیانیے پر تحفظات سامنے آگئے، ن لیگ کے اراکین نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیانیے سے اداروں میں تصادم بڑھ رہا ہے، شہباز شریف نواز شریف تک ہمارے تحفظات پہنچائیں۔
تفصیلات کے مطابق شہبازشریف کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں مسلم لیگ(ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 100 سے زائد اراکین نے شرکت کی جبکہ چوہدری نثار بھی اجلاس میں موجود تھے۔
اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے حالیہ متنازع بیان اور چیئرمین نیب کی جانب سے جاری نواز شریف کی مبینہ طور پر بھارت رقوم منتقلی سے متعلق جاری کردہ پریس ریلیز کا معاملہ بھی زیرغور آیا۔
ن لیگ کے اجلاس میں ن لیگ کے اراکین کی جانب سے نواز شریف کے بیانیہ پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، اراکین نے کہاکہ نواز شریف کے بیانیے سے اداروں میں تصادم بڑھ رہا ہے، بھارتی حکام کلبھوشن کا الزام اپنے اداروں کو نہیں دیتے، ہم اپنے اداروں پر کیوں الزام لگا رہے ہیں۔
ن لیگی اراکین نے شہبازشریف سے مطالبہ کیا کہ ان کے تحفظات نواز شریف تک پہنچائیں۔
ارکان نے ممبئی حملوں سے متعلق نوازشریف کے انٹرویو پر شکوے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت،ملکی امورکےاقدامات مشکلات کاسبب بن رہے ہیں، جس پر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ جس نے نواز شریف کا انٹرویو کرایا اس نے زیادتی کی۔
اجلاس میں اراکین نے شہباز شریف کو پارٹی معاملات خود سنبھالے کا مشورہ بھی دیا، اسی دوران ارکان نے سوال کیا چوہدری نثار پارٹی میں ہیں یا نہیں؟ تو شہباز شریف نے کہا کہ چوہدری نثار پارٹی رہنما ہیں، چوہدری نثار پارٹی میں ہیں اور رہیں گے۔
شہبازشریف نے ارکان کو یقین دہانی کرائی کہ نوازشریف کے بیانیہ میں وقت کے ساتھ نرمی آئے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شہبازشریف کو لیگی اراکین کے مطالبے پر مدعو کیا گیا تھا۔
یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا تھا، اجلاس میں نواز شریف کے بیان سے پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے اراکین کو پارٹی گائیڈ لائن بھی دی جبکہ فاٹا انضمام سےمتعلق آئینی ترمیم کے بل پر ارکان کو اعتماد میں لیا گیا اور ارکان کو بجٹ منظوری کیلئے ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی گئی۔