ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ٹائٹینک کے بعد تباہ ہونیوالی ’’ٹائٹن آبدوز‘‘ بھی پردہ سیمیں کی زینت بننے کو تیار، فلم کی شوٹنگ شروع

اشتہار

حیرت انگیز

1912 میں سمندر میں غرق ہونے والے تاریخی ٹائٹینک جہاز کا تباہ شدہ ملبہ دکھانے کے لیے 5 مسافروں کو سمندر کی تہہ میں لے جا کر تباہ ہونے والی ٹائٹن آبدوز پر باضابطہ فلم بنانے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

ایک صدی سے زائد عرصہ قبل ٹائٹینک نامی اس دور سے سب سے پرتعیش دور کا 1912 میں کیا جانے والا ابتدائی سفر ہی آخری ثابت ہوا تھا اور وہ بحیرہ اوقیانوس میں برفانی چٹان سے ٹکرانے کے بعد کئی سو مسافروں سمیت سمندر کی اتاہ گہرائیوں میں غرق ہو گیا تھا۔

اس جہاز کو بنانے والی کمپنی نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ جہاز کبھی نہیں ڈوبے گا لیکن اس کا یہ دعویٰ صرف چند دنوں میں ہی غلط ثابت ہوگیا۔ ٹائیٹینک جہاز کے کئی شاہی مسافروں کو خصوصی کشتیوں کے ذریعے بچا بھی لیا گیا تھا جن کے ذریعے زبانی کہانی لوگوں تک پہنچی اور پھر جیمز کیمرون نے 1996 میں اس تباہی کی داستان کو ایک کلاسک رومانوی فلم کی صورت میں ’’ٹائیٹنک‘‘ کے نام سے ہی پردہ سیمیں پر پیش کیا۔ جس نے دنیا بھر میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے اور اس وقت یہ سب سے زیادہ آسکر جیتنے والی فلم بھی بنی۔

- Advertisement -

رواں سال جب ٹائٹینک کا ملبہ دکھانے کے لیے ٹائنٹن نامی آبدوز پانچ مسافروں کو لے کر ہزاروں میٹر سمندر کی گہرائی میں گئی تھی تاہم وہ اپنے مسافروں سمیت (جن میں دو پاکستانی باپ اور بیٹا) بھی شامل تھے سمندر کی اتاہ گہرائیوں میں غرق ہوکر خود ایک ملبہ بن گئی۔

ٹائٹن آبدوز حادثے کے بعد اس واقعے پر بھی ٹائیٹینک کی طرح فلم بنانے سے متعلق خبریں گردش کر رہی تھیں تاہم اب اس حقیقی واقعے پر باضابطہ طور پر فلم بنانے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ اعلان ہالی ووڈ کے فلم پروڈیوسر ای برائن ڈوبنز نے کیا ہے اور اطلاعات کے مطابق اس فلم کی شوٹنگ بھی شروع کر دی گئی ہے۔ اس فلم کا اسکرپٹ جسٹن میک گریگوز اور جوناتھن کییسی نے لکھا ہے۔

اس حوالے سے جوناتھن کییسی کا کہنا ہے کہ فلم ٹائٹن آبدوز کے ذریعے اپنی جانیں دینے والے مسافروں اور ان کے اہل خانہ کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

واقعے سے اسکرپٹ میں متعلق باریک تفصیلات اور مسائل کو بھی دور کرنے کی کوشش کریں گے۔

واضح رہے کہ رواں سال 19 جون کو ٹائیٹینک کا ملبہ دکھانے کیلیے ٹائٹن نامی آبدوز بحیرہ اوقیانوس میں روانہ ہوئی تھی۔ جس کا چند گھنٹے بعد ہی اپنے مرکز سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا اور مسلسل تلاش کے کئی روز بعد آبدوز بنانے والی کمپنی اوشین گیٹ نے اس کی تباہی کا آفیشل اعلان کیا تھا۔

اس تباہ شدہ آبدوز میں پانچ مسافر سوار تھے جن میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے اینگرو کے وائس چئیرمین شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے بھی شامل تھے اور تمام افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں