ریپبلکن پارٹی کے امیدوار اور بزنس ٹائیکون ڈونلڈ جے ٹرمپ آج امریکی صدر بنے ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر ایک کارٹون میں یہ پیشن گوئی سولہ سال پہلے ہی کردی گئی تھی۔
جی ہاں ! مشہورزمانہ امریکی کارٹون’دی سمپ سنز‘ میں یہ پیشن گوئی سن 2000 میں کردی تھی کہ ٹرمپ امریکہ کے صدر بن جائیں گے۔
کارٹون کے ’ بارٹ ٹو دی فیچر ‘ نامی قسط میں ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر بنتے اور عوام سے خطاب کرتے دکھا یا گیا ہے۔
کارٹون کی اس قسط میں دکھا یا گیا ہے کہ کس طرح مرکزی کرداروں کی زندگی مستقبل میں تبدیل ہوجائے گی اور لیزا نامی ایک کردار امریکہ کی صدر بنے گی جسے صدر ٹرمپ کے سبب’ بجٹ کرنچ‘ جیسی مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ لیزا نامی یہ کردار آج ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہونے والی ہلیری کلنٹن سے بے پناہ مشابہت رکھتی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے 45ویں منتخب صدر ہیں اور وہ ڈیموکریٹس کے صدر باراک حسین اوبامہ کی جگہ امریکہ کی صدارت سنبھالیں گے جو کہ 2008 اور 2012 میں لگاتار دو بار امریکی صدر منتخب ہوچکے ہیں۔
امریکا میں صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ہیلری کلنٹن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 276 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے امریکہ 45 ویں صدر منتخب ہوگئے، صدر بننے کے لیے270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 276 الیکٹورل ووٹ جبکہ ہیلری کلنٹن نے 218 الیکٹورل ووٹ حاصل کئے۔
اب ڈونلڈ ٹرمپ کی آج کی جیت کی تصاویر اور سولہ سال قبل نشر ہونے والے کارٹون میں مشابہت ایک اتفاق ہے یا کسی خفیہ ہاتھ کی طویل المدتی پلاننگ کا نتیجہ اس بارے میں سوچنا امریکی عوام کا کام ہے۔