کراچی : سندھ حکومت نے سرکاری زمینوں پر قائم ایم کیوایم کے دفاتر گرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
MQM offices built on amenity plots to be… by arynews
سندھ حکومت کی جانب سے سرکاری املاک پر تعمیر ایم کیو ایم کے دفاتر کو مسمار کرنے کا سلسلہ جاری ہے ، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کریک ڈاون کرتے ہوئے صوبے میں ایم کیو ایم کے تمام غیر قانونی دفاتر پر بلڈوزر چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس سرکاری زمین پر قبضہ کرکے یونٹ اور سیکٹر آفس قائم کیا گیا ہے وہ گرا دیا جائے گا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق کراچی میں سرکاری زمینوں پر بنائے گئے ایم کیو ایم کے دفاتر گرانے کی کارروائی جاری ہے ملیر ، طارق بن زیاد سوسائٹی، گلشن معمار، موسمیات، بھینس کالونی ، شاہ فیصل ، سکھن، سچل، قائد آباد ، مجید کالونی اور ایئر پورٹ تھانے کی حدود میں قائم ایم کیو ایم کے دفاتر گرادیے۔
ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے کہا کہ ملیر میں ایم کیوایم کے 5 دفاتر مسمار کیے گئے ہیں جو زمینوں پر قبضہ کرکے بنائے گئے تھے اور اس طرح کے مزید غیر قانونی دفاتر کو بھی مسمار کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے ایم کیو ایم کے ایسے دفاتر بھی زد میں آئیں گے جہاں سے کرمنلز پکڑے گئے ہیں، فلاحی پلاٹس کھیلوں کے میدان اور پارکوں سے بھی متحدہ دفاتر کا صفایا ہو گا۔
ذرائع کے مطابق غیرقانونی بنائے گئے یونٹ اور سیکٹر آفسز کا ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے سندھ حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاوس میں چوہدری نثار کی موجودگی میں ہوا۔
واضح رہے کہ آج وزیراعلیٰ سندھ نے غیرقانونی یونٹ کو مسمار کرنے کے حوالے سے اجلاس طلب کیا جس میں مشیرقانون مرتضیٰ وہاب،آئی جی سندھ اوردیگرافسران شرکت کی۔