تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

سندھ حکومت نے ہیلتھ ملازمین کے مطالبات جزوی طور پر ماننے کا اعلان کر دیا

کراچی: سندھ حکومت اور ہیلتھ ملازمین کے درمیان مذاکرات کسی حد تک نتیجہ خیز ثابت ہو گئے، صوبائی حکومت نے جزوی طور پر مطالبات ماننے کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت اور ہیلتھ ملازمین کے درمیان مذاکرات کے بعد سندھ حکومت نے مطالبات جزوی طور پر ماننے پر رضا مندی ظاہر کر دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے کووِڈ رسک الاؤنس بحال نہیں کیا جائے گا، جس کے لیے ہیلتھ ورکرز 33 دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں اور انھوں نے سندھ بھر کے اسپتالوں کی او پی ڈیز میں تالے ڈال رکھے ہیں۔

فریقین میں جو معاہدہ ہوا ہے اس کے تحت ہیلتھ ورکرز کی گراس سیلری پنجاب اور خیبر پختون خوا کے ملازمین جتنی کی جائے گی۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہیلتھ ملازمین آج اپنا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کریں گے، مذکراتی کمیٹی کے مطابق سندھ حکومت 2 سالوں میں رسک الاؤنس کی مد میں 48 ارب سے زائد دے چکی ہے، مذاکرات میں فیصلہ ہوا کہ ہیلتھ ورکرز کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔

ہیلتھ رسک الاؤنس نہ ملنے پر گرینڈ ہیلتھ الائنس کا احتجاج 33 ویں روز میں داخل

قبل ازیں، سندھ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ مذاکراتی کمیٹی نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے رہنماؤں سے ملاقات کی، اس کمیٹی میں ناصر حسین شاہ، سعید غنی، قاسم سومرو، ذوالفقار علی شاہ اور جاوید نایاب لغاری شامل تھے، جب کہ ہیلتھ الائنس کی جانب سے ڈاکٹر یاسین عمرانی، اعجاز کلیری، صدر لیڈیز ہیلتھ ورکرز بشرا، ڈاکٹر محبوب نوناری، ڈاکٹر غلام محمد و دیگر شریک ہوئے۔

گزشتہ ایک مہینے سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال کے باعث سندھ بھر کے مریضوں اور ان کے ورثا کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ترجمان وائی ڈی اے ڈاکٹر محبوب نے بتایا کہ ان کی جانب سے دیگر صوبوں کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ملنے والی مراعات کی تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں، حکومت فوری طور پر کمیٹی تشکیل دے کر دیگر صوبوں جتنی مراعات سے متعلق ڈرافٹ کو حتمی شکل دے۔

انھوں نے کہا وزیر بلدیات کی جانب سے اعلان کے بعد دھرنا ختم کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -