تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سندھ پولیس نے کیپٹن(ر)صفدر کی گرفتاری سے متعلق اپنا ٹوئٹ ڈلیٹ کردیا

کراچی : سندھ پولیس نے کیپٹن(ر)صفدر کی گرفتاری سے متعلق اپنا ٹوئٹ ڈلیٹ کردیا، ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ کیپٹن(ر) صفدر کیخلاف کارروائی قانون کے مطابق کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نےکیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری سےمتعلق اپناٹوئٹ ڈلیٹ کردیا ،ٹوئٹ 35 منٹ بعد ڈلیٹ کیا گیا ، ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ کیپٹن(ر) صفدر کیخلاف کارروائی قانون کے مطابق کی گئی، سندھ پولیس کی جانب سے پہلی مرتبہ ٹوئٹر پر خبرجاری کی گئی تھی۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ ہاؤس میں کیپٹن (ر)صفدر کی گرفتاری پر اہم اجلاس ہوا تھا ، جس میں آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی، پراسیکیوٹرجنرل،سیکریٹری قانون شریک تھے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کیپٹن(ر)صفدر کے کیس پربریفنگ لی اور قانون کے مطابق کارروائی کیلئےافسران کو احکامات جاری کئے اور کہا وزیراعلیٰ ہاؤس میں میٹنگ پر ترجمان اپنا مؤقف نہیں دے رہے۔

یاد رہے پیپلزپارٹی کےصوبائی وزیر سعیدغنی نے کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر مریم نواز کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے الزام کراچی پولیس پرڈال دیا تھا اور کہا تھا کہ مزارقائدپرکیپٹن صفدرنےجوکچھ کیاوہ نامناسب تھا، جس اندازمیں کراچی پولیس نےگرفتاری کی وہ قابل مذمت ہے۔

سعیدغنی کا کہنا تھا کہ کیپٹن صفدرکی گرفتاری سندھ حکومت کی ہدایات پرنہیں ہوئی، پولیس کااقدام پی ڈی ایم جماعتوں میں خلیج پیداکرنےکی سازش کاحصہ ہے، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں خلیج پیدا کرنے کے اقدام کو ہم ناکام بنائیں گے۔

واضح رہے مزارقائد تقدس پامالی کیس میں کیپٹن(ر)صفدر کو گرفتار کر لیا گیا تھا ، کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری نجی ہوٹل سےعمل میں لائی گئی تھی۔

مزار قائد کے تقدس کی پامالی کامقدمہ وقاص احمد نامی شہری کی مدعیت میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سمیت دو سو نامعلوم افراد کیخلاف بریگیڈ تھانے میں درج کیا گیا تھا، مقدمے میں قائداعظم مزار آرڈیننس کی خلاف ورزی جان سے مارنے اور ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل کی گئی۔

Comments

- Advertisement -