ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

سندھ میں کتنے سرکاری اسکولز بند ہیں؟ ہوشربا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں صوبے بھر کے جوڈیشل مجسٹریٹس کی جانب سے اسکولوں سے متعلق جمع کروائی گئی رپورٹ میں ہوشربا انکشاف سامنے آگیا۔

سندھ میں تعلیمی نظام اور اسکولز کی کمی سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جسٹس صلاح الدین نے جاری کر دیا جو 113 صفحات پر مشتمل ہے۔ عدالت نے دو ماہ میں تمام اسکولز فعال کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹس کی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے 2 ہزار 640 اسکولز اساتذہ کی کمی، عمارتیں اور فرنیچر نہ ہونے کے باعث بند کیے، ضلع سانگھڑ میں سب سے زیادہ 438 اسکولز بند ہیں۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق کندھ کوٹ کشمور میں 135، جامشورو میں 109، جیکب آباد میں 162، ٹنڈو محمد خان میں 85، ضلع دادو میں 45 اسکولز بند ہیں جبکہ تحصیل میہڑ کے 21 اسکول منسوخ ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹنڈو محمد خان میں 12 میں سے 6 گرلز اسکولز مکمل بند ہیں، عمر کوٹ میں 304 اسکولز بند اور 12 اسکولز کا جعلی ریکارڈ ہے، عمر کوٹ میں 58 گرلز پرائمری اسکولز، سامرو میں 28، پتھورو میں 69 بوائز اور 39 گرلز اسکولز بند ہیں۔ شہید بے نظیر آباد میں اساتذہ کی کمی کے باعث 72 اسکولز بند ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ مٹھی میں 181 اسکولز بند اور تحصیل ڈیپلو میں 19 اسکولز جعلی ہیں، کلوئی میں 15 اسکولز عمارتیں نہ ہونے کی وجہ سے منسوخ اور 2 اسکولز جعلی ہیں، ٹھٹھہ میں 254 اسکولز بند، میرپور ساکرو کے 90 اسکولز منسوخ کر دیے گئے۔

اس میں بتایا گیا کہ حیدر آباد میں 109 اسکولز بند کیے گئے جن میں 28 گرلز اسکولز شامل ہیں، ٹنڈو الہٰ یار میں 33 اور شکار پور میں 77 اسکولز بند ہیں، شکار پور اور خان پور میں 2 اسکولز پر بااثر شخصیات کا قبضہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ میں 27، مٹیاری میں 121، گھوٹکی میں 182 اسکولز بند ہیں، ضلع ڈہرکی میں 72 اسکولوں کی منظوری منسوخ کر دی گئی، نوشہرو فیروز میں 161، قمبر شہداد کوٹ میں 185 اسکولز بند ہیں۔

خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر 19 اضلاع کے اسکولوں کا جوڈیشل مجسٹریٹس نے دورہ کیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں