بدھ, نومبر 13, 2024
اشتہار

بھارتی کسانوں کی تحریک سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کر دیئے گئے

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی کسانوں کی تحریک سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کر دیئے گئے ، بھارتی اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مودی سرکار جمہوری ملک میں حقیقی آوازاں کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ گیارہویں روز میں داخل ہوگیا ، دہلی چلو مارچ کے گیارہویں روز بھی ہریانہ پولیس کے کسان مظاہرین پر تشدد جاری ہے۔

کسان رہنماؤں کا نئے نظام پر حکومت کی پیشکش کو ٹھکرانے کے بعد احتجاج دوبارہ کیا جارہا ہے، بھارتی سوشل میڈیا کے کسانوں کے احتجاج کے متعلق اکاؤنٹس بلاک کر دیئے گئے۔

- Advertisement -

مختلف ویب سائٹس نے دعویٰ کیا کہ بھارتی حکومت کے ایکزیکٹیو آرڈدز کے تحت اکاؤنٹ بلاک کیے گئے، بھارتی صحافی مندیپ پونیا کا کہنا ہے کہ ہم نے حقائق پر مبنی رپورٹنگ کی لیکن ہماری آواز کو بند کیا جا رہا ہے۔

بھارتی اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مودی سرکار جمہوری ملک میں حقیقی آوازاں کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، سمیوکت کسان مورچہ نے بھارت میں آل انڈیا یوم سیاہ احتجاج اور 21 سالہ شوبھ کرن سنگھ کی موت پر قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کسان یونین نے شبھ کرن سنگھ کے اہل خانہ کو 1 کروڑ روپے کے معاوضے دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے، سمیوکت کسان مورچہ نے بھارتی دارالحکومت کی جانب ٹریکٹر مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔

کسان لیڈر کا کہنا ہے کہ سمیوکت کسان مورچہ کی قیادت میں احتجاج کرنے والے کسان جمعہ کو بلیک فرائیڈے منائیں گے، مرکزی حکومت کے احکامات کے مطابق بھارتی فوج کی کسان مظاہرین کے خلاف کاروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

اپوزیشن جماعتوں نے بھی کسانوں کے مطالبات پر غور کرنے میں ناکامی پر مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی، مودی سرکار کی جانب سے احتجاج کو مہرہ بنا کر بھارت کے سات اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولیات پر مکمل پابندی عائد کر دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ضلح شھمبو اور کھنوری میں رکاوٹیں توڑنے کی ناکام کوششوں سے کئی کسان زخمی ہوئے جبکہ پنجاب سے باہر بھی کسان یونینز نے احتجاج کو وسیع کرنے کی کال دے دی ہے۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں